جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو)کے طالب علموں کا فیس میں اضافے کے خلاف مظاہرہ آخر کار رنگ لے آیا ۔ مظاہرین طالب علموں نے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔مودی حکومت نے آخر کار بڑھی ہوئی ہاسٹل فیس کم کر دی ہے جو کہ جزوی طور پر مجوزہ فیس سے کم ہے۔ساتھ ہی غریب طالب علموں کو مالی مدد دینے کے لئے ایک منصوبہ بنا گیا ہے۔اس کی معلومات ایچ آرڈی منسٹری نے ٹویٹ کر دی۔
ٹویٹ میں کہا تعلیم سیکرٹری آر سبرامنیم نے کہا کہ "جے این یو ایگزیکٹو کمیٹی نے ہاسٹل فیس اور دیگر وظیفے میں اہم رول بیک کا اعلان کیا ہے۔ساتھ ہی اقتصادی طور پر کمزور طبقے کے طالب علموں کے لئے مالی مدد کے لئے ایک منصوبہ کی تجویز دی ہے''۔
بتا دیں کہ جے این یو انتظامیہ نے ہاسٹل میں اسٹیبلشمینٹ فیس، کراکری اور اخبار وغیرہ کی کوئی فیس نہیں بڑھائی تھی،لیکن روم کرایہ میں بھاری اضافہ کیا تھا۔پہلے جہاں سنگل سیٹ والے ہاسٹل کا روم کرایہ 20 روپے تھا وہ انتظامیہ نے بڑھا 600 روپے کر دیا تھا۔وہیں ڈبل سیٹوں کا کرایہ دس روپے سے بڑھا کر 300 روپے کیا گیا تھا۔یہ پہلے کی بنسبت بہت زیادہ تھا۔اس کے علاوہ انتظامیہ نے ایک نئی مد جوڑی تھی -
وہیں ہاسٹل میں پہلے طالب علموں کو کبھی سروس چارج یا یو ٹی لٹی چارجز جیسے پانی اور بجلی کے پیسے نہیں دینے ہوتے تھے۔جے این یو انتظامیہ کی جانب سے اس میں بھی اضافہ کیا گیا تھا ۔وہیں سروس چارجز کے طور آئی ایچ اے کمیٹی نے 1700 روپے مہینے کی فیس جوڑ دی تھی، فی ماہ اتنی رقم ہر طالب علم کو دینی پڑتی ۔اس کے علاوہ انتظامیہ نے 'ون ٹائم میس سیکورٹی 'جو پہلے 5500 روپے تھی، اسے بھی 200 فیصد سے زیادہ بڑھا کر 12000 روپے کیا گیا تھا۔