Latest News

کشمیریوں کے مستقبل کیلئے فیصلہ تھا تو ہمیں جانوروں کی طرح بند کیوں کیا گیا؟

کشمیریوں کے مستقبل کیلئے فیصلہ تھا تو ہمیں جانوروں کی طرح بند کیوں کیا گیا؟

نئی دہلی: جموں کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے ہی مسلسل تبصرے سامنے آرہے ہیں۔ اسی درمیان جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ مفتی کی بیٹی کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ محبوبہ مفتی کی بیٹی ثناء مفتی نے ایک ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ فیصلہ کشمیریوں کے بھلے کیلئے ہے تو ہمیں جانوروں کی طرح بند کیوں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اتوار دیر رات ہی کشمیری لیڈروں کو یہ معلوم ہوا کہ انہیں نظر بند رکھا جائے گا۔ جس کے بعد وہ اپنی ماں کے ساتھ سرینگر میں واقع گھر میں ہی موجود تھی۔ اس کے بعد پیر کی شام کو چار - پانچ افسروں اور اور ضلع افسر گھر آئے۔ ہمیں پتہ چلا کہ ماں (محبوبہ مفتی) کو احتیاطاً حراست میں لیا جارہا ہے۔ انہوں نے میری ماں کو حکم نامہ دیا اور تھوڑا وقت دیا تاکہ وہ اپنی ضرورت کا سامان باندھ سکیں۔ ثناء نے بتایا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ جانا چاہتی تھی لیکن انہیں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ 
ثناء نے بتایا کہ سرکار نے امرناتھ یاتریوں کو نکالتے وقت کہا کہ حملے کا خدشہ ہے اور پھر اس طرح سے فیصلہ لیا۔ ثناء نے سرکار کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے جھوٹ بولا گیا ہے۔ ہمیں غصہ ظاہر کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ کشمیر میں نوجوان بہت ناراض اور ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں۔ 
 



Comments


Scroll to Top