Latest News

اکیلے محمد یونس ہی نہیں ، یہ 5 معروف شخصیات بھی بنگلہ دیش میں انتہا پسندی کو دے رہیں فروغ

اکیلے محمد یونس ہی نہیں ، یہ 5 معروف شخصیات بھی بنگلہ دیش میں انتہا پسندی کو دے رہیں فروغ

انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش میں 2024  کی مبینہ طلبہ تحریک کے بعد محمد یونس کی قیادت میں قائم عبوری حکومت کو ہندؤوں پر حملوں اور بڑھتے ہوئے انتہاپسند اثرات کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ شیخ حسینہ کی رخصتی کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی ماحول میں انتہاپسند رہنماؤں کو آگے بڑھنے کا بھرپور موقع ملا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یونس اکیلے نہیں بلکہ کئی دیگر رہنما بھی اسلامی انتہاپسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔
پانچ نمایاں انتہاپسند رہنما اور ان کے اقدامات
 1 . محمد ناہید اسلام
ستائیس سالہ ناہید اسلام دو ہزار چوبیس کی طلبہ تحریک  ' اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمنیشن'  کا مرکزی رابطہ کار تھا۔ شیخ حسینہ کی حکومت گرانے میں اس کا اہم کردار رہا۔ عبوری حکومت میں اطلاعات و نشریات کی وزارت سنبھالنے کے بعد اس نے نیشنل سٹیزن پارٹی قائم کی۔ ناقدین کا ماننا ہے کہ ناہید کی یہ جماعت جماعت اسلامی جیسے انتہاپسند گروہوں کے قریب ہے۔ ناہید نے  ہندوستان مخالف مؤقف اپنایا اور اپنی نوجوان اپیل کے ذریعے انتہاپسند خیالات طلبہ تک پہنچا رہا ہے۔
2 .  حسنات عبداللہ
حسنات اس طلبہ تحریک کے اہم رابطہ کاروں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے نیشنل سٹیزن پارٹی کے قیام میں مرکزی کردار ادا کیا اور جنوبی علاقے کے منتظم بنے۔ حسنات مسلسل ہندوستان  مخالف بیانات دے رہے ہیں۔ دسمبر 2025  میں ڈھاکہ میں انہوں نے کہا کہ اگر  ہندوستان  بنگلہ دیش کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرتا ہے یا حسینہ کے حامیوں کو پناہ دیتا ہے تو شمال مشرقی ریاستوں کے علیحدگی پسندوں کو حمایت دی جائے گی۔
3 .  آصف محمود
آصف محمود بھی طلبہ تحریک سے وابستہ رہے اور عبوری حکومت میں نوجوانوں اور کھیلوں کی وزارت سنبھالی۔ ان پر انتہاپسند طلبہ تنظیموں کی سرپرستی کا الزام ہے۔ وہ اسلامی طلبہ شبیہ جیسے گروہوں کو فروغ دے رہے ہیں اور ہندوستان  مخالف جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔
4 .   شفیق الرحمن
بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے امیر شفیق الرحمن انتہاپسند نظریے کے کھلے نمائندہ ہیں۔ حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد جماعت اسلامی سرگرم ہو گئی اور مذہب پر مبنی سیاست پر زور دینے لگی۔ شفیق الرحمن اقلیتوں میں خوف پھیلا رہے ہیں اور کھلے عام ہندؤوں کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔

5 .   ممنون الحق
حفاظت اسلام کے جنرل سیکریٹری ممنون الحق انتہاپسندی اور ہندوستان مخالف ایجنڈے کا سب سے متنازع چہرہ ہیں۔2021  میں وزیر اعظم مودی کے دورے کے دوران انہوں نے پرتشدد مظاہرے کیے۔2024  میں جیل سے رہائی کے بعد ممنون الحق نے یونس سے ملاقات کی اور خواتین اصلاحات اور اقلیتوں کے حوالے سے سخت مخالفانہ مؤقف اپنایا۔ انہوں نے ہندوستان کو ہندوتوا حکمرانی سے آزاد کرانے والی تحریکوں کی کھلے عام حمایت کی۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں اعلی قیادت کی جانب سے انتہاپسندی کو فروغ ملنے کے باعث نچلی سطح پر بھی انتہاپسند رہنما آسانی سے پنپ رہے ہیں۔ طلبہ رہنماؤں، اپوزیشن جماعتوں اور اسلامی تنظیموں کے سربراہان کی مشترکہ کوشش انتہاپسندی اور ہندوستان مخالف بیانیے کو مضبوط کر رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top