Latest News

غزہ میں امداد لے جار ہے جہازوں کے داخلے پر پابندی ، اسرائیلی بحریہ نے 13 جہاز کئے ضبط، ''فلسطین آزاد کرو'' کے نعروں سے گونجا سمندر

غزہ میں امداد لے جار ہے جہازوں کے داخلے پر پابندی ، اسرائیلی بحریہ نے 13 جہاز کئے ضبط، ''فلسطین آزاد کرو'' کے نعروں سے گونجا سمندر

انٹرنیشنل ڈیسک: غزہ کی طرف جا رہے امدادی جہازوں کے قافلے میں سوار کارکنوں نے بدھ دیر رات کہا کہ اسرائیلی بحریہ نے ان کی 13 کشتیوں کو روک دیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے بتایا کہ قافلے میں سوار کارکنوں میں گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔ یہ کارکن محفوظ ہیں اور انہیں اسرائیل لے جایا جا رہا ہے۔ 'دی گلوبل سمود فلوٹیلا' نامی اس قافلے میں تقریبا 50 چھوٹے جہاز شامل ہیں، جن پر قریب 500 لوگ سوار ہیں۔ یہ قافلہ غزہ کے محاصرے والے علاقے میں پھنسے فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد لے جا رہا ہے، جس میں بنیادی طور پر خوراک اور ادویات شامل ہیں۔
کارکنوں نے بتایا کہ فلوٹیلا کی 13 کشتیوں کو غزہ کے ساحل سے تقریبا 80 میل دور روکا گیا۔ اس بیڑے میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا، بارسلونا کی سابق میئر آدا کولا ؤ اور کئی یورپی اراکین پارلیمان شامل ہیں۔ گروپ کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد اسرائیل کی ناکہ بندی توڑنا اور غزہ کو علامتی انسانی امداد پہنچانا ہے۔ منتظمین نے اپنے سرکاری ٹیلیگرام چینل پر کہا کہ 43 میں سے 13 کشتیوں کو روک لیا گیا ہے جبکہ باقی کشتیاں غزہ کی طرف بڑھتی رہیں گی۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ تمام کارکن محفوظ ہیں اور انہیں اشدود بندرگاہ لے جایا جا رہا ہے، جہاں سے انہیں آگے ملک بدر کیا جائے گا۔
اٹلی نے بھی تصدیق کی کہ مہم پرامن رہے گی اور طاقت کا استعمال نہیں ہوگا۔ وہیں، ترکیے نے اس کارروائی کو "دہشت گردانہ عمل" اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ کارکنوں نے "فلسطین کو آزاد کرو" کے نعرے لگائے اور بتایا کہ اسرائیلی بحری جہازوں نے ان کے انجن بند کرنے کی وارننگ دی۔ کچھ کشتیوں پر پانی کی بوچھاڑ بھی کی گئی۔
 یہ جہازوں کا قافلہ اسپین کے بارسلونا سے ایک ماہ پہلے روانہ ہوا تھا اور جمعرات صبح غزہ پہنچنے کا ہدف تھا۔ منتظمین کو پہلے سے اندیشہ تھا کہ اسرائیل انہیں روکے گا لیکن یہ اسرائیل کی 18 سال سے جاری سمندری ناکہ بندی توڑنے کی اب تک کی سب سے بڑی کوشش ہے۔
 



Comments


Scroll to Top