بریلی: بریلوی مسلمانوں کے عقیدے کا اہم مرکز مانی جانے والی اعلی حضرت درگاہ کے ذمہ دار افراد نے یہاں گزشتہ جمعہ کو جمعے کی نماز کے بعد ہوئے ہنگامے کے معاملے میں پولیس پر بے قصور مسلمانوں کو جھوٹے مقدموں میں جیل بھیجنے کا الزام لگایا ہے۔ اعلی حضرت کے خاندان سے جڑے اور معاملے کے مرکزی ملزم اتحادِ ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا خان کے بھائی توصیف رضا خان نے بدھ کی صبح جاری ایک ویڈیو میں ایک 'مشترکہ پریس بیان' پڑھا اور پولیس پر بریلی تشدد معاملے میں بے قصور مسلمانوں کو پھسانے کا الزام لگاتے ہوئے من مانی بند نہ ہونے پر 'ٹھوس قدم' اٹھانے کی دھمکی دی۔
ضلع انتظامیہ پوری طرح چوکس
وہیں، ضلع انتظامیہ کے افسران نے امن میں خلل ڈالنے والے کسی بھی شخص کے خلاف سخت کارروائی کی بات دہرائی، جبکہ سیاسی جماعتوں کے رہنماں نے اس بیان پر الگ الگ ردعمل دیا۔ ضلع مجسٹریٹ اونیش کمار سنگھ نے توصیف رضا کے دیے گئے بیان پر براہِ راست تبصرہ نہیں کیا۔ حالانکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ضلع انتظامیہ حالیہ واقعات کے بعد پوری طرح سے چوکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی بے قصور کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی، لیکن امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔
پولیس ہر سرگرمی پر نظر رکھ رہی ہے - ایس ایس پی
سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ انوراگ آریہ نے کہا کہ پولیس ہر سرگرمی پر نظر رکھ رہی ہے۔ بریلی کا ماحول خراب کرنے والے ہر شخص سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ بریلی پولیس کسی بھی صورت میں امن و امان میں خلل نہیں آنے دے گی۔ بریلی کے میئر ڈاکٹر اومیش گوتم نے شہر کے ذمہ دار شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں اور کہا کہ موجودہ وقت میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کی سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
'یوگی حکومت مسلمانوں میں خوف پیدا کر کے حکومت کر رہی ہے'
بی جے پی کے سینئر رہنما اور قانون ساز کونسل کے رکن کنور مہاراج سنگھ نے اپیل کی کہ توصیف رضا خان کو اس وقت بیان دینے سے گریز کرنا چاہیے۔ وہیں، سماجوادی پارٹی کے رہنما بھگوت سرن گنگوار نے کہا کہ پولیس کو من مانی کارروائی نہیں کرنی چاہیے اور مولانا توصیف رضا خان کی باتوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یوگی حکومت مسلمانوں میں خوف پیدا کر کے حکومت کر رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کے مقامی رہنما پروفیسر علاالدین نے مولانا توصیف کو ایک ذمہ دار مذہبی شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو بے قصور لوگوں کو محض مسلمان ہونے کی وجہ سے گرفتار نہیں کرنا چاہیے۔