نیشنل ڈیسک : بھارت اور چین کے درمیان 26 اکتوبر سے براہ راست پرواز شروع ہوگی۔ کورونا کے دوران دونوں ممالک کے درمیان پرواز سروس بند کر دی گئی تھی۔ سیدھی پروازوں کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان ستمبر میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کی ایس سی او سمٹ میں ملاقات کے بعد ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی بھی بھارت آئے تھے۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، دونوں ممالک کے ایوی ایشن حکام کے درمیان اس سال کے آغاز سے ہی تکنیکی سطح پر بات چیت جاری تھی۔ وزارت خارجہ کے بیان کے بعد انڈیگو نے چین کے لیے اپنی سروس دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انڈیگو 26 اکتوبر سے کولکاتا سے گوانگڑو کے لیے روزانہ نان اسٹاپ پرواز شروع کرے گا۔ ایئر لائن جلد ہی دہلی اور گوانگڑو کے درمیان سیدھی پروازیں بھی شروع کرے گی۔
https://x.com/ANI/status/1973746687140081947
A320 جہازوں سے پرواز شروع کرے گا انڈیگو
انڈیگو نے کہا ہے کہ وہ پرواز آپریشن کے لیے اپنے ایئربس A320 نیو جہاز کا استعمال کرے گا۔ اس سے سرحد پار تجارت اور اسٹریٹجک تجارتی شراکت داری کے مواقع دوبارہ قائم ہوں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔
یہ پروازیں سردیوں کے شیڈول کے تحت شروع ہوں گی، حالانکہ ان کا آغاز دونوں ممالک کی ایئر لائنز کے تجارتی فیصلوں اور تمام آپریشنل معیارات کی تکمیل پر منحصر ہوگا، یہ معاہدہ بھارت اور چین کے درمیان عوامی رابطے کو ہموار بنائے گا اور دو طرفہ تعلقات کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
بھارت-چین تعلقات میں بہتری
یہ اعلان دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم بہتری کو ظاہر کرتا ہے، جو مسلسل سفارتی رابطے کے باوجود کشیدہ رہے ہیں۔ دونوں ہمسایوں کے درمیان سیدھی پروازیں چار سال سے زائد عرصے سے معطل تھیں۔ یہ فیصلہ ایسے وقت آیا ہے جب امریکہ اور بھارت کے درمیان تجارتی بات چیت جاری ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پہلے ہی روسی تیل خریدنے پر بھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگا چکے ہیں۔