نئی دہلی: جس خد شے نے دنیا بھر کے رہنماوں اور سفارت کاروں کو طویل عرصے سے پریشان کر رکھا تھا وہ اب حقیقت بن چکاہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی اب ایک مکمل جنگ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ جمعہ کی صبح اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے فوجی اور ایٹمی اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید بمباری کی۔ اس حملے نے نہ صرف تہران بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
آپریشن رائزنگ لائن کا آغاز
اسرائیلی فوج نے اس حملے کو 'آپریشن رائزنگ لائن' کا نام دیا ہے۔ اس فوجی آپریشن کا مقصد واضح ہے - ایران کے جوہری پروگرام کو روکنا، جسے اسرائیل اپنی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ سمجھتا ہے۔ اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیل نے کہا کہ یہ ایک ’پری ایمپٹیو سٹرائیک‘ تھی، یعنی ممکنہ خطرے سے پہلے کی گئی دفاعی کارروائی تھی۔
تہران میں دھماکوں کی گونج، فضائی حدود سیل کر دی گئیں۔
جمعے کی صبح تہران اور اس کے آس پاس کے کئی شہروں میں زبردست دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ نیٹنز اور فورڈو میں واقع جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے کے فوراً بعد ایران نے اپنی فضائی حدود بند کر دی اور ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔ دارالحکومت میں افراتفری کا ماحول ہے اور ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
ایٹمی سائنسدانوں اور جرنیلوں کی موت کی خبریں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اس حملے میں پاسداران انقلاب اسلامی کے اعلیٰ کمانڈر اور چند نامور ایٹمی سائنسدان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس دعوے کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اگر یہ درست ثابت ہوتا ہے تو یہ حملہ ایران کے اسٹریٹجک انفراسٹرکچر کو گہرا نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ایران کا انتباہ: جوابی حملہ یقینی ہے۔
حملے کے فوراً بعد ایران نے اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکی اڈوں کے خلاف جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ان کا ملک ’مکمل فوجی ردعمل‘ کے لیے تیار ہے۔ ڈرونز اور میزائلوں کی تعیناتی کی بھی اطلاعات ہیں۔
عالمی برادری کی بے چینی
اس پورے واقعے نے عالمی سطح پر ہلچل مچا دی ہے۔ اقوام متحدہ اور نیٹو ممالک اس بحران پر ہنگامی اجلاس کی تیاری کر رہے ہیں۔ امریکہ نے ابھی تک اس صورتحال پر کوئی براہ راست ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے تاہم سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند گھنٹے قبل خبردار کیا تھا کہ ”مشرق وسطیٰ میں جلد ہی ایک شدید تنازعہ ہونے والا ہے“۔
موجودہ صورتحال:
- اسرائیل نے دو مرحلوں میں ایران پر فضائی حملے کیے ہیں۔
- ایران نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
- اسرائیلی آپریشن کا نام 'رائزنگ لائن'
- ایٹمی سائنسدانوں اور فوجی سربراہوں کی ہلاکت کا خدشہ
- دنیا بھر میں تناو¿، مارکیٹوں میں کمی کا امکان