National News

غزہ میں مدد کا انتظار کر رہے فلسطینیوں پر پھر برسی گولیاں، 25 ہلاک، 146 زخمی

غزہ میں مدد کا انتظار کر رہے فلسطینیوں پر پھر برسی گولیاں، 25 ہلاک، 146 زخمی

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیلی فوج اور ڈرونز نے منگل کی علی الصبح وسطی غزہ میں امدادی ٹرکوں کے منتظر سینکڑوں افراد پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ اطلاع فلسطینی عینی شاہدین اور ہسپتالوں نے دی۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ ہلاکتوں کی اطلاعات کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کا ایک گروپ مشرقی مغربی نیٹزارم سے متصل علاقے میں فوجیوں کی طرف بڑھا جس کے بعد فائرنگ کی گئی۔ نصرات پناہ گزین کیمپ میں واقع عودہ ہسپتال نے بتایا کہ فلسطینی وادی غزہ کے جنوب میں صلاح الدین روڈ پر ٹرکوں کا انتظار کر رہے تھے۔
حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو اس ہسپتال میں لایا گیا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے اس وقت فائرنگ کی جب لوگ مشرق کی طرف ٹرکوں کے قریب بڑھ رہے تھے۔ ایک عینی شاہد احمد حلاوہ نے کہا کہ یہ ایک قتل عام تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکوں اور ڈرونز نے لوگوں پر فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔ ایک اور عینی شاہد حسام ابوشہدہ نے بتایا کہ علاقے میں ڈرون پرواز کر رہے تھے۔ پہلے انہوں نے ہجوم کی نگرانی کی، پھر جب لوگ آگے بڑھے تو ٹینکوں اور ڈرونز سے فائرنگ کی۔ عودہ ہسپتال نے بتایا کہ 146 فلسطینی زخمی ہیں۔ ان میں سے 62 کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں وسطی غزہ کے ایک اور ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ وسطی شہر دیر البلاح کے ایک ہسپتال نے بتایا کہ اسے اس واقعے میں ہلاک ہونے والے چھ افراد کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔
فلسطینی عینی شاہدین اور صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حالیہ ہفتوں میں خوراک کے پیکٹ ملنے کے منتظر لوگوں پر متعدد بار فائرنگ کی ہے جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ان لوگوں پر انتباہ کے طور پرگولیاں چلائیں جو مشکوک طور پر اس کی فورسز کے قریب آئے تھے ۔ غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فائرنگ کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔ غزہ کی پٹی کی وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں تقریباً 56 ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں اپنا آپریشن شروع کیا۔ حماس کے حملے میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 251 دیگر کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ زیادہ تر یرغمالیوں کو جنگ بندی کے معاہدوں کے ذریعے رہا کیا گیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top