انٹرنیشنل ڈیسک: یمن کے بندرگاہی شہر حدیدہ پر اسرائیل کے فضائی حملے شروع ہونے کے بعد ایران حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اپنے فضائی دفاعی نظام کو متحرک کر دیا۔ گروپ کے ترجمان نے یہ معلومات دی۔ ترجمان یحیی ساری نے "ایکس" پر پوسٹ کیا، "ہمارا فضائی دفاعی نظام اس وقت ان اسرائیلی طیاروں کا مقابلہ کر رہا ہے جو ہمارے ملک پر حملہ کر رہے ہیں۔"
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے حدیدہ بندرگاہ پر حوثیوں کے زیر استعمال "فوجی بنیادی ڈھانچے" پر حملہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے، "حدیدہ بندرگاہ کا استعمال حوثی دہشت گرد حکومت کی جانب سے ایرانی حکومت کی طرف سے بھیجے گئے ہتھیاروں کی نقل و حرکت کے لیے کیا جاتا ہے، تاکہ ریاستِ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں پر حملے کیے جا سکیں۔"
ساری نے ایک بیان میں کہا کہ حوثی فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی طیاروں کے لیے "بہت زیادہ الجھن پیدا کر دی" اور حملہ کرنے سے پہلے کچھ لڑاکا طیاروں کو یمنی فضائی حدود چھوڑنے پر مجبور کر دیا، جس سے اسرائیل کی یمن میں دراندازی ناکام ہو گئی۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب سیکڑوں افراد ان 31 یمنی صحافیوں کی تدفین میں شامل ہوئے، جن کی پچھلے ہفتے یمنی دارالحکومت صنعا میں ایران حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو نشانہ بنا کر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملوں میں موت ہو گئی تھی۔