Latest News

گری راج کے بیان پر عرفان حبیب کا رد عمل، کہا-بیف کھانا کوئی بری بات نہیں، اعتراض کرنے والے رگوید پڑھیں

گری راج کے بیان پر عرفان حبیب کا رد عمل، کہا-بیف کھانا کوئی بری بات نہیں، اعتراض کرنے والے رگوید پڑھیں

علی گڑھ: مرکزی وزیر گری راج سنگھ کی طرف سے عیسائی مشنری سکولوں کو لے کر دئیے گئے متنازعہ بیان پر اے ایم یو ایمریٹس مؤرخ عرفان حبیب نے کہا کہ جتنے بھی مشنری اسکول ہندوستان میں ہیں، ان میں عام طور سے تعلیم بہت اچھی ہوتی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں ہے۔عیسائی مذہب میں ایک بات اور بھی ہے کہ کسی غریب کی مدد کرنے سے خدا بہت خوش ہوتا ہے۔ یہ ان مذہب کی بہت اچھی بات ہے۔ہمیں اس بات کی قدر کرنی چاہئے۔
حبیب نے کہا کہ رہی بات مانس(بیف) کھانے کی تو جن صاحب نے اس پر اعتراض ظاہر کیا ہے، وہ جاکر رگوید کو پڑھ لیں۔دیوتاؤں کو جانوروں کا ماس دیا جاتا تھا،تو مانس کا کھانا ایسی کوئی بری بات نہیں ہے اور یہ بات سراسر غلط ہے کہ مشنری اسکولوں میں پڑھنے سے مانس کھاتے ہیں۔ویسے بھی اسکولوں میں کھانا ملتا نہیں ہے اور جہاں پر سرکاری ہیں وہاں پر مانسہ ہاری کھانا نہیں ملتا ہے۔ یہ سب بیکار کی باتیں ہیں۔ہمیں ان  کی قدر کرنی چاہئے جو کام انہوں نے تعلیم کے لئے کیا ہے
دراصل  بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے متنازعہ بیان دیتے کہا کہ 'مشنری اسکولوں میں بچے پڑھ لکھ کر ڈی ایم ،  ایس پی، انجینئر تو بن جاتے ہیں، لیکن وہی بچے جب بیرون ملک  جاتے ہیں تو زیادہ تر گئومانس (بیف)کو کھاتے ہیں۔انہیں وہ سنسکار  ہی نہیں مل پاتا ہے۔ضروری ہے کہ بچوں کو بچپن سے ہی اسکولوں میں گیتا کی آیات اور ہنومان چالیسا پڑھایا جائے'۔
 



Comments


Scroll to Top