انٹرنیشنل ڈیسک: مشرق وسطیٰ میں جنگ کی صورتحال اس وقت مزید خوفناک ہوگئی جب ایران نے دعویٰ کیا کہ اگر امریکہ، برطانیہ یا فرانس نے اسرائیل کی مدد کی تو وہ مشرق وسطیٰ میں واقع ان ممالک کے فوجی اڈوں پر حملہ کردے گا۔ ایران نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر امریکہ، برطانیہ یا فرانس نے اسرائیل کی مدد کی یا ایران کے حملے روکنے کی کوشش کی تو ایران مشرق وسطیٰ میں واقع ان کے فوجی اڈوں پر حملہ کرے گا۔
جمعے کی شب ایران نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب پر کئی میزائل داغے۔ اس حملے میں اب تک 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔ میزائل حملے کے بعد پورے شہر میں کہرام مچ گیا۔ اس حملے سے صرف چند گھنٹے قبل اسرائیل نے ایران پر بڑا فضائی حملہ کیا تھا۔ تہران کا دعویٰ ہے کہ اس اسرائیلی حملے میں 78 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ یہ حملہ بغیر کسی وارننگ کے ہوا۔
نیتن یاہو کی وارننگ یہ تو بس شروعات
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ایران پر حملہ صرف شروعات ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے دوبارہ حملہ کیا تو اسرائیل مزید بڑی کارروائی کرے گا۔ اس تنازع نے پورے مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔ خلیجی ممالک میں امریکی فوجی چوکس ہیں۔ سعودی عرب، قطر اور یو اے ای جیسے ممالک میں بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور ایران سے فوری طور پر جنگ بند کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ لڑائی جاری رہی تو اس کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر مغربی ممالک اس تنازع میں الجھ گئے تو یہ علاقائی جنگ کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ اس سے تیل کی قیمتیں، تجارت اور عالمی امن متاثر ہوگا۔ اسرائیل اور ایران کا یہ تنازع اب خطرناک موڑ پر پہنچ گیا ہے۔ اگر جلد حل نہ نکالا گیا تو یہ لڑائی پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔