Latest News

ایران کی کھلی وارننگ: اب فوج طے کرے گی امریکہ سے بدلے کا وقت اور طریقہ، امریکہ بولا - ملے گا سخت جواب

ایران کی کھلی وارننگ: اب فوج طے کرے گی امریکہ سے بدلے کا وقت اور طریقہ، امریکہ بولا - ملے گا سخت جواب

انٹرنیشنل ڈیسک: ایران کے تین جوہری مراکز پر امریکی فضائی حملوں کے بعد ایران نے عالمی پلیٹ فارم پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی)کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا کہ "امریکہ نے سفارت کاری کے راستے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے" اور اب جوابی کارروائی کے وقت، طریقہ اور پیمانے کا فیصلہ فوج کرے گی۔ ایران نے کہا ہے کہ امریکہ  نے ملک کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے سفارت کاری کا راستہ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اب فوج اپنے حملوں کے جوابی کارروائی کا وقت، طریقہ اور پیمانے کا فیصلہ کرے گی۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایرانی نے اتوار کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اپنی تین جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد کہا کہ ایران نے متحارب امریکی حکومت کو بار بار خبردار کیا تھا کہ وہ اس دلدل میں نہ پھنسے۔
سفارت کاری کے تمام راستے بند
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے "سفارت کاری کا راستہ بند کرنے" کا فیصلہ کیا ہے اور اب یہ ایران کی فوج پر منحصر ہے کہ وہ کب اور کیسے جوابی کارروائی کرے گی اور اس کی نوعیت کیا ہوگی اور اسے کیسے انجام دیا جائے گا۔ ایرانی سفیر نے ملاقات میں کہا کہ ہم تمام ضروری اقدامات کریں گے۔ ایروانی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مغرب کی "خوفناک کارروائیاں'  کرانے میں اور امریکی خارجہ پالیسی کو "ہائی جیک" کرنے میں کامیاب ہوئے، اور کہا کہ اس سے امریکہ کو ایک اور بے معنی جنگ میں پھنسا دیا ہے۔ ایرانی نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس ہفتے کئی یورپی ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کی ہے لیکن  امریکہ نے سفارت کاری کے لیے چینل کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکہ نے کہا- ہم سخت جواب دیں گے
اقوام متحدہ میں امریکی قائم مقام سفیر ڈوروتھی شی نے اجلاس میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے انتباہ کو دہراتے ہوئے کہا کہ "ایران کی طرف سے امریکیوں یا امریکی فوجی اڈوں کے خلاف کسی بھی براہ راست یا بالواسطہ حملے کا طاقت سے جواب دیا جائے گا۔انہوں نے اتوار کو ایران کی طرف سے بلائے گئے اجلاس میں کہا کہ امریکہ نے یہ قدم اسرائیل اور امریکی شہریوں کے تحفظ کے لیے اٹھایا ہے تاکہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکا جا سکے کیونکہ ایران نے اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے بارے میں "غلط معلومات" پھیلائی اور "حالیہ مذاکرات میں خیر سگالی کی کوششوں کو نقصان پہنچایا"۔ شی نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ ایران سے اسرائیل کو تباہ کرنے، اس کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے، امریکیوں اور امریکی مفادات کو نشانہ بنانا بند کرنے اور "نیک نیتی سے امن مذاکرات" میں شامل ہونے کی 47 سالہ کوششوں کو ترک کرنے کا مطالبہ کرے۔
 



Comments


Scroll to Top