انٹرنیشنل ڈیسک: مغربی ایشیا میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے اور اسی دوران ایک چونکا دینے والی جانکاری سامنے آئی ہیں۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ممکنہ جنگ یا قتل کی صورت میں اپنے تین جانشینوں کا نام دیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق خامنہ ای اس وقت ایک گہرے زیر زمین بنکر میں مقیم ہیں اور ان کی سکیورٹی کے لیے تمام الیکٹرانک مواصلات بند کر دیے گئے ہیں تاکہ ان کی لوکیشن کا پتہ نہ چل سکے۔
خامنہ ای کے بیٹے کو نہیں ملی جگہ
رپورٹ کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای کے بیٹے مجتبیٰ جو کہ ایک مذہبی رہنما ہیں اور اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) سے بھی وابستہ ہیں، کو جانشینوں کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مجتبیٰ کو پہلے خامنہ ای کا جانشین سمجھا جاتا تھا۔ ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی، جو سب سے آگے تھے، مئی 2024 میں ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں انتقال کر گئے۔
https://x.com/arielmou/status/1936437310817718574?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1936437310817718574%7Ctwgr%5Ebcf0ee2e4ac27c45182c4a6f88643ec3832ee1f0%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Fnational%2Fnews%2Firan-s-supreme-leader-ayatollah-ali-khamenei--successor-2170103
اسرائیل کا سخت بیان - خامنہ ای کواب مزید زندہ نہیں رہنے دیا جائے گا
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے جمعہ کو شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر کو مزید زندہ رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ بیان ایک ایرانی میزائل کے تل ابیب کے قریب ایک ہسپتال کو نشانہ بنانے کے بعد سامنے آیا، جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ کاٹز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا کہ 'ایک بزدل تاناشاہ ، بنکر میں چھپا ہوا ہے، اسرائیلی ہسپتالوں اور رہائشی علاقوں پر میزائل داغ رہا ہے۔ یہ جنگی جرم ہے اور خامنہ ای کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
اسرائیل نے حملے تیز کر دیے، جنگی منصوبہ تیار
اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ اب وہ تہران سمیت ایران کے تزویراتی اور سرکاری مقامات پر حملے تیز کرے گا۔ کاٹز نے کہا کہ وزیر اعظم اور میں نے فوج کو ایران کے خلاف حملوں کی شدت میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ اسرائیل کے خلاف بنائے جانے والے خطرناک نظام کو تباہ کیا جا سکے۔
امریکہ کی طرف سے بھی جنگ کی تیاری کے اشارے مل رہے تھے۔ نیویارک ٹائمز اور ہوائی جہاز سے باخبر رہنے والی سائٹس کے مطابق، B-2 اسٹیلتھ بمباروں کو بحر الکاہل کی طرف جانے والے امریکی مڈویسٹ ایئربیس سے اڑتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان بمبار طیاروں کے ساتھ فضائی ایندھن بھرنے والے جیٹ بھی تھے جو طویل مشن کی تیاری کا اشارہ دیتے ہیں۔ B-2 بمبار کو GBU-57 بنکر بسٹر بم لگایا جا سکتا ہے، جس کا وزن تقریبا 30,000 پاؤنڈ ہے اور یہ 200 فٹ زیر زمین گھس کر پھٹ سکتا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ یہ ہتھیار خامنہ ای کے بنکر جیسے مقامات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔