انٹرنیشنل ڈیسک: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ اب صرف ان دو ممالک تک محدود نہیں رہی بلکہ پورا خطہ اس کے اثرات سے لرز اٹھا ہے۔ ایک طرف میزائل اور فضائی حملے ہو رہے ہیں تو دوسری طرف یورپ سفارتی محاذ پر سرگرم ہو چکا ہے اور اس جنگ کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی وجہ سے مغربی ایشیا کے حالات تیزی سے خراب ہو رہے ہیں۔ دریں اثناءبڑے یورپی ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے بحران کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ ان تینوں ممالک نے ایران کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے لیکن اس کے لیے ایک سخت شرط رکھی گئی ہے کہ ایران کسی بھی شکل میں یورپ کے لیے خطرہ نہیں بننا چاہیے۔
جرمنی-فرانس-برطانیہ کو مذاکرات کا موقع دیا۔
جرمن وزیر خارجہ جوہان وڈیفول نے ہفتے کے روز کہا ایران پہلے ہی ایک بڑا سفارتی موقع کھو چکا ہے، لیکن ہم اب بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ ایران ثابت کر دے کہ وہ یورپ کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔" تینوں یورپی ممالک چاہتے ہیں کہ کشیدگی ختم ہو اور خطے میں استحکام بحال ہو۔
اسرائیل ایران جنگ کے تیسرے دن کے اہم واقعات:
- سنیچر کی رات دیر گئے اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران اور صوبہ بوشہر میں زبردست فضائی حملے کیے ہیں۔
- اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے دعویٰ کیا کہ تہران میں وزارت دفاع، تیل و گیس کے ڈپو اور جوہری تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔
- مجموعی طور پر 150 سے زائد اہداف پر حملے کیے گئے۔
- اطلاعات کے مطابق اب تک 138 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 9 ایٹمی سائنسدان اور 20 سے زائد فوجی کمانڈر شامل ہیں۔
ایران کا جوابی حملہ
ایران نے بھی سخت جوابی کارروائی کی ہے۔ 150 میزائلوں کے حملوں میں 11 اسرائیلی شہری ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے 3 ایف 35 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا ہے۔ تہران سمیت 7 ریاستوں میں فضائی دفاعی نظام کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
یمن میں حوثی باغیوں کا داخلہ
اسرائیل ایران جنگ کا دائرہ مزید بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ یمن کے حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایران کی حمایت سے تل ابیب پر دو بیلسٹک میزائل داغے۔ یہ حملہ مبینہ طور پر اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے جواب میں کیا گیا۔ تاہم اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے ان دعوو¿ں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی میزائل حملے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
خطے میں کشیدگی اپنے عروج پر، ایٹمی مذاکرات بھی منسوخ عمان کی ثالثی میں ہونے والے ایران امریکہ ایٹمی مذاکرات کا چھٹا دور بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ایران نے ان مذاکرات کو "نامناسب" قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر واشنگٹن کے کہنے پر حملے کا الزام لگایا۔