National News

امریکہ ، چین، پاکستان کو بڑا جھٹکا دینے کی تیاری ! نئی تاریخ رقم کرنے جا رہا ہندوستان، غزہ اور یوکرین میں فوجی تعیناتی پر بھی لے گا فیصلہ

امریکہ ، چین، پاکستان کو بڑا جھٹکا دینے کی تیاری !  نئی تاریخ رقم کرنے جا رہا ہندوستان، غزہ اور یوکرین میں فوجی تعیناتی پر بھی لے گا فیصلہ

انٹر نیشنل  ڈیسک: دنیا بھر میں جاری تنازعات اور جنگ زدہ حالات کے درمیان  ہندوستان  نے اقوام متحدہ کے امن فوجی ممالک (UN TCCs) کا ایک اجلاس طلب کیا ہے۔ یہ تین روزہ اجلاس 14  سے 16 اکتوبر تک دہلی میں منعقد کیا جائے گا، جس میں تقریبا 30 ممالک کی اعلی فوجی قیادت شرکت کرے گی۔ اجلاس کا مقصد امن قائم کرنے کے مشنوں کے تجربات، نظریات اور عزم کو آپس میں بانٹنا ہے۔ 
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس اجلاس میں چین اور پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ہے، جبکہ  ہندوستان  نے غزہ اور یوکرین جیسے جنگ زدہ علاقوں میں فوجی تعیناتی پر بھی واضح مؤقف اختیار کیا ہے۔  ہندوستانی  حکام کا کہنا ہے کہ  ہندوستان  صرف اقوام متحدہ کی ہدایات کے تحت ہی کسی غیر ملکی تنازعہ زدہ علاقے میں فوجی تعینات کرے گا۔
ٹرمپ کے لیے جھٹکا
ادھر، امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے لیے بھی ہندوستان کا یہ قدم ایک جھٹکا دینے والا ہوگا کیونکہ وہ دنیا بھر میں امن سفیر بننے کی کوششوں میں مسلسل مصروف ہیں۔ روس-یوکرین تنازعہ، حماس-اسرائیل تصادم، بھارت-پاکستان کشیدگی اور کئی دیگر متنازعہ علاقوں میں ثالثی کے لیے ٹرمپ ہمیشہ سرگرم رہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کو وائٹ ہاؤس بلایا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا مقصد امن سفیر بن کر نوبل انعام جیتنے کی کوشش میں بھی چھپا ہوا ہے۔ اسی دوران، ہندوستان  میں امن و سلامتی پر ہونے والا بڑا اجلاس امریکہ، چین اور پاکستان کے لیے ایک بڑا جھٹکا ثابت ہو سکتا ہے۔
اجلاس کی اہمیت اور ہندوستان  کا کردار
 ہندوستان  نے گزشتہ 75 برسوں میں 50 سے زائد مشنز میں 2,90,000 سے زائد امن فوجیوں کو بھیجا، جن میں سے 182 فوجیوں نے اعلی قربانی دی۔  ہندوستان نے 2007 میں لائبیریا میں پہلی بار آل ویمن پولیس کنٹنجینٹ تعینات کر کے تاریخ رقم کی۔ اس کے علاوہ، فروری 2025 میں  ہندوستان  نے گلوبل ساؤتھ خواتین امن فوجیوں کا اجلاس منعقد کیا تھا، جس میں 35  ممالک نے حصہ لیا۔ ہندوستان  نے مسلسل یہ پیغام دیا ہے کہ امن فوجیوں کی تعیناتی صرف اقوام متحدہ کے پرچم تلے ہی کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی، ہندوستان نے اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کے خلاف جرائم کی جوابدہی، تکنیکی حل کا استعمال، اور امن قائم کرنے کے مشنز میں وسائل کے مؤثر انتظام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اجلاس کے اہم نکات

  • صلاحیت سازی اور پائیدار امن مشنز کے لیے وسائل جمع کرنا
  • امن قائم کرنے کے مشنز میں ٹیکنالوجی اور جدید حل کا استعمال
  • وفود  ہندوستان کی خود انحصار دفاعی مہم اور تکنیکی حل کا مشاہدہ کریں گے اور قومی جنگی یادگار پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

 ہندوستان  کی عالمی شبیہ
لیفٹیننٹ جنرل راکیش کپور، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم، ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف (IS&T) نے کہا کہ یہ ہندوستان  کے لیے فخر کی بات ہے کہ وہ اس کثیر الفریقی تقریب کی میزبانی کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس ایک مشترکہ پلیٹ فارم تیار کرنے کا موقع ہے، جہاں مختلف ممالک کے تجربات اور عزم اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت امن قائم کرنے کی ذمہ داری کو مضبوط کریں گے۔
 ہندوستان کا یہ قدم اس کی ثقافتی اور اخلاقی خارجہ پالیسی، عالمی امن و سلامتی میں شراکت، اور امن فوجیوں کے تحفظ و مناسب نمائندگی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔  ہندوستان  مسلسل یہ یقینی بناتا رہا ہے کہ امن مشنز میں اس کی شراکت غیر جانبدار، شفاف اور اقوام متحدہ کے معیار کے مطابق ہو۔
 



Comments


Scroll to Top