National News

بنگلہ دیش میں درگا مندر کی توڑ پھوڑ پر بھارت کا سخت موقف، ہندووں کا سڑکوں پر احتجاج

بنگلہ دیش میں درگا مندر کی توڑ پھوڑ پر بھارت کا سخت موقف، ہندووں کا سڑکوں پر احتجاج

 انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں درگا مندر کی حالیہ توڑ پھوڑ نے ہندو برادری میں شدید ناراضگی پیدا کر دی ہے۔ بھارت کی شدید مذمت کے بعد جمعہ کو ڈھاکہ میں سینکڑوں ہندو شہری سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ ایک روز قبل ہندوستان کی وزارت خارجہ نے مندر میں توڑ پھوڑ کے واقعے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوس ناک قرار دیا تھا۔ وزارت نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی اخلاقی اور آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ مذہبی اقلیتوں خصوصاً ہندووں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
وزارت خارجہ کی شدید مذمت
ہندوستانی وزارت خارجہ نے جمعرات کو اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص ہندووں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ہندوستان کو اطلاع ملی ہے کہ کچھ بنیاد پرست گروپ ڈھاکہ کے علاقے کھل کھیت میں درگا مندر کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے اسے "غیر قانونی زمین پر تعمیر شدہ ڈھانچہ" کہہ کر انہدام کی اجازت دی، جس سے مورتیوں کو ہٹانے سے پہلے ہی نقصان پہنچا۔
مذہبی رواداری پر سوال
ہندوستان نے واضح کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں اس طرح کے واقعات کا دوبارہ ہونا انتہائی تشویشناک ہے اور اس سے ملک کی مذہبی رواداری کی شبیہ کو نقصان پہنچتا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اس بات کا اعادہ کیا کہیہ بنگلہ دیشی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ وہاں مقیم ہندو برادری، ان کی جائیدادوں اور ان کے مذہبی مقامات کی مکمل حفاظت کو یقینی بنائے۔
ڈھاکہ میں مظاہرے ہوئے تیز
اس واقعے پر ڈھاکہ میں ہندو تنظیموں اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے دو روز تک شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مذہبی آزادی کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے انصاف کی اپیل کی۔ بھارت میں بھی کئی سماجی اور مذہبی تنظیموں نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بنگلہ دیش حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ حالیہ دنوں میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں تلخی آئی ہے۔ بھارت کی طرف سے بعض ٹیکسٹائل اور اشیائے صرف کی درآمد پر پابندی پر بنگلہ دیش میں بھی عدم اطمینان ہے۔ اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ باہمی اور انصاف پسندی کی توقع پر مبنی ہے۔ بھارت نے ان مسائل کو کامرس سیکرٹری سطح کی میٹنگوں میں بھی اٹھایا ہے اور اب اس کے ٹھوس حل کا انتظار کرر ہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top