Latest News

ہندوستان نے پاکستان کا کاروبار کر دیا تباہ، اب گلی - گلی تلاش کر رہا خریدار

ہندوستان نے پاکستان کا کاروبار کر دیا تباہ، اب گلی - گلی تلاش کر رہا خریدار

نیشنل ڈیسک: جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان  کے پاکستان کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات توڑنے کے فیصلے کے اثرات اب واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔ اس فیصلے کے تحت ہندوستان  نے ایک خاص قسم کے 'ہمالین پنک سالٹ' یعنی سیندھا  نمک کی درآمد پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ یہ پاکستان کے مقامی نمک کے تاجروں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، کیونکہ ہندوستان  اس نمک کا سب سے بڑا خریدار رہا ہے۔
دہشت گردی کے حملے کے بعد ٹوٹے تجارتی تعلقات 
 ہندوستان  نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات مکمل طور پر منقطع کر لیے تھے جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کا براہ راست اثر سیندھا   نمک کی برآمد پر پڑا ہے جس کی ہندوستان میں بہت مانگ تھی۔
سیندھا  نمک کی پیداوار اور پاکستان کا کردار
پاکستان، خاص طور پر صوبہ پنجاب کا کھیوڑہ علاقہ، دنیا کے سب سے بڑے  سیندھا   نمک پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ اس کے پاس 30 پروسیسنگ یونٹس کے ساتھ پاکستان میں نمک کی سب سے بڑی کانوں میں سے ایک ہے۔ سال 2024 میں، پاکستان نے تقریبا 350,000 ٹن راک سیندھا   نمک برآمد کیا، جس کی مالیت 120 ملین ڈالر تھی۔
 ہندوستان میں برآمدات پر پابندی سے نقصان
غنی انٹرنیشنل کے سینئر ڈائریکٹر منصور احمد نے کہا کہ ہندوستان ہماری سب سے بڑی منڈی تھی۔ وہاں سیندھا   نمک کو پروسیس کیا جاتا تھا اور پوری دنیا میں مہنگے داموں فروخت کیا جاتا تھا۔ پابندی کے بعد یہ پوری سپلائی بند ہو گئی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ نمک کی عالمی منڈی میں پاکستان اور چین کے ساتھ ساتھ ہندوستان  سرفہرست ہے لیکن ہمالیائی سیندھا نمک قدرتی طور پر صرف پاکستان میں پایا جاتا ہے۔
چین بنا  نیا خریدار، دوسرے ممالک پر بھی توجہ 
اتفاق کمپنیوں کے سی ای او شہزاد جاوید نے کہا کہ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان سے چین کو سیندھا   نمک کی برآمدات میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مارچ 2025 کی سہ ماہی میں، پاکستان نے چین کو 18.3 لاکھ ڈالر مالیت کا 136.4 کروڑ کلو گرام نمک برآمد کیا۔
اب پاکستانی برآمد کنندگان امریکہ، ویت نام، ملائیشیا، آسٹریلیا، ترکی، ہالینڈ، اٹلی، برطانیہ، جرمنی، برازیل، متحدہ عرب امارات، جاپان، سنگاپور، چلی، جنوبی افریقہ اور روس جیسے ممالک میں نئی منڈیوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔
ہندوستانی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ
 سیندھا  نمک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف انڈیا (SMAP) کی سربراہ صائمہ اختر نے کہا کہ جب ہندوستان کو نمک برآمد کیا گیا تو اس کی قیمت 45-50 روپے فی کلو تھی۔ اب ہندوستان میں اس کی خوردہ قیمت 70-80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی نمک کی صحت کے فوائد کی وجہ سے عالمی سطح پر اس کی بہت مانگ ہے۔
 



Comments


Scroll to Top