National News

جی ایس ٹی کو لیکر کار پوریٹ دنیا کا بھروسہ 85  فیصد پہنچا ، 3 سال میں 26 فیصد کی چھلانگ:ڈیلوئٹ  سروے

جی ایس ٹی کو لیکر کار پوریٹ دنیا کا بھروسہ 85  فیصد پہنچا ، 3 سال میں 26 فیصد کی چھلانگ:ڈیلوئٹ  سروے

نئی دہلی: ہندوستان میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی)کے نظام کو 9 جون کو 8 سال مکمل ہوگئے۔اس موقع پر جاری کیے گئے ایک نجی سروے میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ Deloitte  ( ڈیلوئٹ ) کی ایک رپورٹ کے مطابق، کارپوریٹ انڈیا میں GST پر اعتماد پچھلے تین سالوں میں 59  فیصد سے بڑھ کر 85  فیصد ہو گیا ہے، جو کہ 26 فیصد پوائنٹس کا قابل ذکر اضافہ ہے۔ یہ لگاتار چوتھا سال ہے کہ اس ٹیکس نظام پر کمپنیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کاروباری دنیا اب اسے اپنانے اور اس کے ساتھ آگے بڑھنے میں آسانی محسوس کرتی ہے۔
ڈیلوئٹ کے ذریعہ کرائے گئے اس سروے میں ملک کی آٹھ بڑی صنعتوں کے C-level اور C-1 لیول کے حکام سے  رائے مانگی گئی، جس میں کل 963 جوابات آئے۔ سروے میں خوراک، صارف، ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال، مالیاتی خدمات، حکومت، اسٹارٹ اپس اور عالمی صلاحیت کے مراکز جیسی صنعتوں کا احاطہ کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس کے عمل میں شفافیت، ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی)میں آسانی، ریاستی سطح پر یکسانیت، سرکاری پورٹلز سے رابطہ اور چیک پوسٹوں کو ہٹانا - یہ تمام تبدیلیاں کمپنیوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب جی ایس ٹی کے حوالے سے ماحول پہلے سے زیادہ مثبت نظر آرہا ہے۔
تاہم، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تقریبا 10 فیصد جواب دہندگان نے غیر جانبدار تجربے کی اطلاع دی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ بہتری کی ضرورت ہے۔ وہیں، 5  فیصد کمپنیوں نے منفی تجربات کا اشتراک  کرتے ہوئے  کہا کہ نئے اعلانات کے بارے میں وضاحت کی کمی ہے، جی ایس ٹی نوٹس بار بار آرہے ہیں، اور ٹیکس حکام کی طرف سے قانونی چارہ جوئی میں کوئی تسلسل نہیں ہے۔ انہوں نے جی ایس ٹی آڈٹ اور اپیل کے عمل کو مزید شفاف اور جوابدہ بنانے کی ضرورت کا اظہار کیا۔
 ڈیلوئٹ انڈیا کے مطابق، گزشتہ ایک سال کے دوران، حکومت نے تفتیشی عمل کو آسان بنانے، قیمت کے تعین کے قوانین کو واضح کرنے، غیر ضروری قانونی چارہ جوئی کو روکنے اور برآمدات پر مرکوز رہنما خطوط متعارف کروا کر اہم اصلاحات کی ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ GST 2.0 کے تحت، ہندوستان کو اب AI پر مبنی تعمیل کے آلات، تیز تر شکایات کے ازالے کے طریقہ کار اور ایک جامع ٹیکس نظام کی طرف کام کرنا چاہیے۔
 



Comments


Scroll to Top