نیشنل ڈیسک: بھارت نے بنگلہ دیش سے درآمدات پر نئے قوانین نافذ کر دیے ہیں جس سے بنگلہ دیش کی معیشت کو بڑا دھچکا لگ سکتا ہے۔ ان اقدامات سے ہندوستانی تجارتی پالیسی اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں تبدیلی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ ہندوستان نے بنگلہ دیش سے آنے والی بعض اشیا پر درآمدی پابندیاں عائد کر دی ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان کل تجارت کا تقریباً 42 فیصد متاثر ہوگا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بنگلہ دیش بھی پاکستان جیسی صورتحال کو پہنچ سکتا ہے جہاں لوگوں کو بھوک اور غربت کا سامنا کرنا پڑے؟
بھارت نے درآمدات پر سخت پابندیاں عائد کر دیں۔
بھارت نے بنگلہ دیش سے درآمدات پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں جس سے زمینی راستوں سے تجارت متاثر ہو گی۔ اس کی وجہ سے تقریباً 770 ملین ڈالر (تقریباً 66 ہزار کروڑ روپے) کا سامان متاثر ہوگا۔ خاص طور پر ریڈی میڈ گارمنٹس، پراسیسڈ فوڈ اور پلاسٹک کے سامان جو پہلے زمینی راستوں سے ہندوستان آتے تھے، اب صرف کچھ سمندری بندرگاہوں سے ہی آسکیں گے۔ مثال کے طور پر، تقریباً 618 ملین ڈالر مالیت کے ریڈی میڈ ملبوسات جو ہر سال بنگلہ دیش سے ہندوستان آتے ہیں اب صرف کولکتہ اور ناوا شیوا بندرگاہوں کے ذریعے ہندوستان پہنچیں گے۔
بنگلہ دیش کی معیشت بری طرح متاثر ہوگی۔
بھارت کے اس اقدام سے بنگلہ دیش کی معیشت بالخصوص اس کی ٹیکسٹائل انڈسٹری پر سب سے زیادہ اثر پڑے گا۔ بنگلہ دیش کی معیشت کا ایک اہم حصہ بھارت کے ساتھ تجارت پر منحصر ہے اور یہ تجارت اب متاثر ہو سکتی ہے۔ اگر ہندوستان اپنی ہٹ دھرمی کو جاری رکھتا ہے تو بنگلہ دیش بھی پاکستان جیسی صورتحال سے دوچار ہو سکتا ہے جہاں غربت اور بھوک مزید بڑھ سکتی ہے۔
چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی دوستی کااثر
بھارت نے یہ قدم اکیلے نہیں اٹھایا۔ رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کی جانب سے ہندوستانی اشیاء پر تجارتی پابندی عائد کرنے اور چین کے ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی دوستی کی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ مارچ 2025 میں بنگلہ دیش کے عبوری چیف ایڈوائزر محمد یونس کے دورہ چین کے دوران، 2.1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری اور تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بنگلہ دیش چین کی طرف جھکاو¿ رکھتا ہے۔ اس تبدیلی نے بھارت کو سخت اقدامات کرنے پر اکسایا ہے۔
ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات
ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات طویل عرصے سے اہم رہے ہیں۔ بنگلہ دیش بھارت کا ایک بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے لیکن حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی رکاوٹیں بڑھی ہیں۔ بنگلہ دیش کی طرف سے بھارتی اشیا پر عائد تجارتی پابندی اور چین کے ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی دوستی نے بھارت کو یہ قدم اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔
ہندوستانی برآمد کنندگان کو نقصان
بنگلہ دیش کی تجارتی پابندیوں اور زمینی راستوں میں تاخیر کی وجہ سے ہندوستانی برآمد کنندگان کو بھی نقصان ہوا ہے۔ ہندوستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کو ہندوستان کی منڈی تک رسائی کو ہلکے سے نہیں لینا چاہئے اور تجارتی شرائط پر ایمانداری سے عمل کرنا چاہئے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو برقرار رکھا جائے تاکہ دونوں ممالک کو فائدہ ہو۔