انٹرنیشنل ڈیسک: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پانچ سال بعد اپنے پہلے دورہ چین کے دوران دہشت گردی کے خلاف سخت پیغام دیا ہے۔ انہوں نے 22 اپریل کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کونسل کے اجلاس میں پہلگام، جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کا مسئلہ اٹھایا اور دہشت گردی کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جون 2020 میں وادی گلوان میں جھڑپوں کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب جے شنکر نے چین کا دورہ کیا ہے۔
دہشت گردی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے تیانجن میں منعقدہ ایس سی او کونسل کے اجلاس میں کہا کہ رکن ممالک کو تنظیم کے بنیادی مقاصد کے ساتھ وفادار رہنا چاہیے اور دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے بغیر کسی سمجھوتے کے سخت اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے پہلگام حملے کو جموں و کشمیر کی سیاحتی معیشت کو کمزور کرنے اور مذہبی تقسیم کو پھیلانے کے لیے جان بوجھ کر دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔
جے شنکر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کونسل نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور قصورواروں، منتظمین، مالی معاونین اور کفیلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کا قیام دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی سے لڑنے کے لیے کیا گیا تھا اور تنظیم کو اپنے اصل مشن پر کاربند رہنا چاہیے۔
https://x.com/DrSJaishankar/status/1945078290223653022
عالمی نظام کو مستحکم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
وزیر خارجہ نے بین الاقوامی نظام میں موجودہ ابتری کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ عالمی تنازعات، مسابقت اور معاشی عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمارے پاس عالمی نظام کو مستحکم کرنے، خطرات کو کم کرنے اور اجتماعی مفادات کو محفوظ بنانے کا ایک بڑا چیلنج ہے۔" جئے شنکر نے دنیا میں کثیر قطبی کی طرف اقدامات پر بھی زور دیا اور کہا کہ ایس سی او جیسے موثر گروپ عالمی معاملات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے۔
ایس جے شنکر نے کہا کہ اس وقت تصادم، مسابقت اور ملکوں کے درمیان دباو کی وجہ سے معاشی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ اس لیے دنیا میں امن برقرار رکھنے کے لیے تمام ممالک کو مل کر عالمی خطرات کو کم کرنے اور مشترکہ مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ یہ دورہ اور ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ہندوستان اور چین کے تعلقات میں تناو اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے کئی پیچیدگیاں ہیں۔ جے شنکر کا یہ مضبوط پیغام دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی سخت پالیسی اور بین الاقوامی تعاون کی ضرورت کی عکاسی کرتا ہے۔