بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے اتوار کو یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ ہندوستان اور چین کو اپنے تعلقات کو سٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنا چاہیے۔ دونوں رہنماوں کے درمیان یہ بات چیت شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سالانہ سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ شی نے کہادونوں فریقوں کو اپنے تعلقات کو سٹریٹجک بلندیوں اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنا اور ان کا انتظام کرنا ہے تاکہ ہمارے دوطرفہ تعلقات مسلسل، مضبوط اور مستحکم ترقی ہو سکے۔
انہوں نے واضح طور پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی یکطرفہ پالیسیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا ہوگا۔ شی نے کہا کہ ہندوستان اور چین کو ایک کثیر قطبی عالمی ترتیب بنانے اور بین الاقوامی تعلقات کو مزید جمہوری بنانے کے لیے بھی کام کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا،ہمیں کثیرالجہتی، کثیر قطبی عالمی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی تاریخی ذمہ داری کو بھی آگے بڑھانا ہوگا اور بین الاقوامی تعلقات کو مزید جمہوری بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا اور ایشیا اور دنیا بھر میں امن اور خوشحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔گزشتہ 10 مہینوں میں مودی اور شی جن پنگ کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔ تجارت اور محصولات سے متعلق امریکی پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات میں اچانک خرابی آئی ہے۔ ایسے میں ہندوستان اور چین کے لیڈروں کے درمیان یہ ملاقات اہم اہمیت رکھتی ہے۔