National News

عجب - غضب : یہاں شادی سے پہلے دلہن کے توڑے جارے ہیں 2 دانت، ماموں لاتے ہیں ہتھوڑا

عجب - غضب : یہاں شادی سے پہلے دلہن کے توڑے جارے ہیں 2 دانت، ماموں لاتے ہیں ہتھوڑا

انٹرنیشنل ڈیسک:  دنیا بھر میں شادیوں کی رسومات تنوع اور انفرادیت سے بھرپور ہیں۔ جہاں کچھ مقامات پر جوتے میں شراب ڈال کر پینے یا دولہا دلہن کے اوپر چلنے جیسی رسومات ادا کی جاتی ہیں، وہیں چین کے ایک قبیلے میں آج بھی ایک ایسی روایت موجود ہے جسے سن کر دنیا حیران رہ جاتی ہے۔ شادی سے پہلے دلہن کے دو دانت توڑنا۔ یہ حیرت انگیز روایت چین کے جنوبی حصے میں آباد گیلاؤ  قبیلے میں صدیوں سے چلی آ رہی ہے۔

PunjabKesari
ماموں ادا کرتے ہیں اہم رسم
گیلا ؤ قبیلے میں دلہن کے دانت توڑنے کی یہ روایت محض ایک ثقافتی علامت ہے، جسے عزت اور وقار کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ رسم دلہن کے بالغ ہونے اور شادی کے لیے تیار ہونے کی علامت ہے۔ اس روایت میں لڑکی کے ماموں کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔

PunjabKesari
وہ ایک چھوٹے لکڑی کے ہتھوڑے کی مدد سے دلہن کے دانتوں پر ہلکی ضرب لگاتے ہیں۔ یہ عمل نہایت احتیاط اور مہارت سے کیا جاتا ہے تاکہ دانت ٹوٹ جائیں لیکن کوئی سنگین چوٹ نہ پہنچے۔ دانت توڑنے کے فوراً بعد مسوڑھوں پر ایک خاص دوا لگائی جاتی ہے تاکہ زخم جلد بھر جائیں اور انفیکشن کا خطرہ کم ہو جائے۔

PunjabKesari
شناخت اور احترام کا حصہ
یہ رسم اگرچہ متنازع محسوس ہو سکتی ہے، لیکن جدید دنیا میں بھی گیلاؤ معاشرے میں اپنی جڑیں مضبوطی سے قائم کیے ہوئے ہے۔ مقامی لوگوں کے لیے یہ روایت ان کی ثقافتی شناخت، روایات اور بلوغت کی علامت ہے۔ گیلاؤ لوگ اسے خاندانی روایت کا لازمی حصہ سمجھتے ہیں اور کسی بھی صورت میں اسے بدلنے کی کوشش نہیں کی جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی منفرد روایات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ انسانی معاشرے میں ثقافتی تنوع کس قدر وسیع اور پیچیدہ ہے۔



Comments


Scroll to Top