واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی خلاف ورزی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ممالک نے جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کی اور یہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ٹرمپ کے اقدام پر دونوں ممالک نے پیر کی رات 12 روزہ جنگ کے خاتمے کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ وائٹ ہاو¿س سے نیٹو سربراہی اجلاس کے لیے روانہ ہونے سے قبل ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایاانہوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ اسرائیل نے بھی۔ میں اس سے خوش نہیں ہوں۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر بھی خبردار کیا: اسرائیل، ان بموں کو نہ گراو¿۔ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو یہ ایک بڑی خلاف ورزی ہے۔ اپنے پائلٹوں کو ابھی گھر لے آئیں!" ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل نے ”مکمل اور جامع جنگ بندی“ پر اتفاق کیا ہے۔
جنگ بندی کی شرائط:
- پہلے 12 گھنٹے تک ایران حملہ نہیں کرے گا۔
- اسرائیل بھی اگلے 12 گھنٹے تک پرسکون رہے گا۔
- 24 گھنٹوں کے بعد، "12 روزہ جنگ" کو باضابطہ طور پر ختم کرنے پر غور کیا جائے گا۔
کیسے ٹوٹی جنگ بندی ؟
جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیل نے ایران پر الزام عائد کیا کہ اس کے شمالی علاقوں پر میزائل داغے گئے، جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اسے جنگ بندی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوج کو تہران پر دوبارہ شدید کارروائیاں شروع کرنے کا حکم دیا۔
ایران حملے کی تردید کرتا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے کوئی میزائل حملہ نہیں کیا۔ تاہم منگل کی صبح شمالی اسرائیل میں سائرن اور دھماکوں کی آوازیں ریکارڈ کی گئیں۔