علی گڑھ: ضلع کے لودھا تھانہ علاقے میں ہفتے کو دو قریب واقع گاؤں کے پانچ مندروں کی دیواروں پر 'آئی لو محمد' لکھا ملنے کے بعد تناو پھیل گیا۔ پولیس کے ایک سینئر افسر نے یہ جانکاری دی۔ افسر نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے اور معاملے میں آٹھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق بھگوان پور اور بولاکی گڑھ گاؤں میں مندروں کی دیواروں پر یہ نعرہ ملنے کے بعد بھاری پولیس نفری تعینات کی گئی اور تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) نیرج کمار سمیت دیگر سینئر افسران فورینسک ماہرین اور تلاش کرنے والے کتوں کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے۔ مجرموں کی شناخت کے لیے آس پاس کے علاقوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو چھانا جا رہا ہے۔ پولیس نے مستقیم، گل محمد، سلیمان، سونو، اللہ بخش، حمید اور یوسف سمیت آٹھ افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔
سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ نے صحافیوں سے کہاکہ ہم اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور تمام پہلوؤں کی گہری تفتیش کر رہے ہیں۔ کسی بھی قصوروار کو نہیں بخشا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس اس معاملے سے جڑے ممکنہ زمین کے تنازع کے پہلو کی بھی جانچ کر رہی ہے۔ اس دوران، واقعے کی شکایت درج کرانے والے کرنی سینا کے رہنما گیانندر سنگھ چوہان نے مقامی پولیس پر لاپروائی کا الزام لگایا ہے۔
کرنی سینا کے اکھل بھارتیہ نائب صدر چوہان نے کہا کہ افسران نے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اطلاع دینے والے گاؤں والے کو ہی حراست میں لیا۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے "معاملے کو خاموش کرنے" کے لیے مندر کی دیواروں سے لکھے نعرے مٹانے کی کوشش کی۔