اسلام آباد: رواں ہفتے کراچی کی ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کے اپارٹمنٹ میں مردہ پائی جانے والی پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کی موت 8 سے 10 ماہ قبل ہوئی تھی۔ حمیرا (32) اکیلی رہتی تھیں اور کئی ٹیلی ویژن سیریلز اور دو فلموں میں کام کر چکی ہیں۔ حال ہی میں فلیٹ خالی کرنے کے عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے، پولیس کو حمیرا کی بوسیدہ لاش ملی۔ جمعہ کو جیو نیوز نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ لاش بری طرح گل چکی تھی اور بازیابی کے وقت اس کی شناخت نہیں ہو سکی تھی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے نتائج کے مطابق لاش 'سڑنے کے آخری مرحلے' میں تھی۔ چہرے کی مانس پیشیاں (پٹھے ) بالکل گل تھے۔ اس میں کہا گیا کہ ہڈیاں 'چھونے پرہی ٹوٹنے' لگیں ۔ اداکارہ کے اہل خانہ نے جمعرات کو لاش وصول کی اور ایمبولینس میں لاہور لے گئے۔ اس سے قبل ایک سینئر پولیس افسر نے کہا تھا کہ حمیرہ کے اہل خانہ نے 'اسے اپنا ماننے یا لاش کو دفنانے سے صاف انکار کر دیا ہے۔'
انہوں نے دعوی کیا کہ خاندان نے دو سال قبل اداکارہ سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس غیر معمولی معلوم ہوا کیونکہ اداکارہ کافی عرصے سے لاپتہ تھیں اور کسی پڑوسی نے لاش کے بارے میں کوئی شبہ نہیں کیا۔ حالیہ ہفتوں میں یہ دوسرا کیس ہے جہاں کوئی اداکارہ اپنے گھر میں مردہ پائی گئی ہے۔ گزشتہ ماہ اداکارہ عائشہ خان کراچی میں اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پائی گئی تھیں جہاں وہ اکیلی رہتی تھیں۔ وہ 84 برس کی تھیں۔