نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے 2020 کی مردم شماری اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر)پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے جمعہ کو ایک میٹنگ بلائی ہے۔مرکزی داخلہ وزیر مملکت نتیانند رائے میٹنگ کی صدارت کریں گے۔اجلاس میں مرکزی داخلہ سیکرٹری اجے بھلّا اور تمام ریاستوں کے مردم شماری کے ڈائریکٹرز اور چیف سیکرٹریز موجود ہوں گے۔ وہیں مغربی بنگال کی جانب سے تحریری طور پر اس میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ این پی آر اور سی اے اے کی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مسلسل مخالفت کرتی آئی ہیں۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ ان کی ریاست میٹنگ میں حصہ نہیں لے گی ۔مغربی بنگال سمیت کچھ ریاستی حکومتوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب این پی آر قواعد میں حصہ نہیں لیں گے کیونکہ یہ ملک گیر قومی شہری رجسٹر ( این آر سی ) کا پہلا مرحلہ ہے۔وہیں کیرل اس میٹنگ میں حصہ لے گا۔متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ ( سی اے اے)کو لے کر بنے تعطل کے درمیان این پی آر اور گھروں کی گنتی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔وزارت کے حکام نے کہا کہ زیادہ تر ریاستوں نے این پی آر سے متعلق دفعات کو مطلع کیا ہے جو ملک کے عام باشندوں کا ایک رجسٹر ہے۔
یہ شہریت ایکٹ، 1955 اور شہریت(شہریوں کی رجسٹریشن اور قومی شناختی کارڈ جاری کرنا) قانون، 2003 کی دفعات کے تحت مقامی، ذیلی ضلع، ریاست اور قومی سطح پر تیار کیا جا رہا ہے۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 1000روپے تک کے جرمانے کی تجویز ہے۔
این پی آر کے لئے اعداد و شمار پچھلی بار 2010 میں 2011 کی مردم شماری کے تحت گھروں کی گنتی کے مرحلے کے ساتھ جمع کئے گئے تھے ۔ان اعداد و شمار کو 2015 میں گھر گھر سروے کے بعد اپ ڈیٹ کیا گیا۔