میہر : میہر میں مذہب کی تبدیلی کے الزام پر خوب ہنگامہ ہوا۔ اس کو لے کر عورتوں نے خوب بوال مچایا۔ دیودھرا تالاب کے پاس واقع وویک نگر علاقے میں کچھ ہندو عورتوں نے عیسائی مذہب کے پادریوں اور ان کے ساتھیوں پر زبردستی مذہب تبدیل کرانے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ عورتیں اجتماعی طور پر میہر کوتوالی پہنچیں اور پولیس کو ایک تحریری شکایت سونپی ہے۔
جانکاری کے مطابق ہندو عورتوں کا الزام ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے کچھ لوگ مدد اور پیسوں کا لالچ دے کر مذہب تبدیل کرنے کا دباؤ بنا رہے تھے۔ عورتوں کا کہنا ہے کہ انہیں کئی بار عیسائی مذہب اختیار کرنے کے لیے لالچ دیا گیا اور دھمکایا بھی گیا۔ لیکن انہوں نے بات ماننے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد وہ تھانے پہنچ گئیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ جب یہ عورتیں شکایت لے کر پولیس تھانے جانے لگیں، تبھی راستے میں کچھ عیسائی عورتوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ اس کے ساتھ ہی شکایت نہ کرنے سے بھی روکنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران دونوں فریقوں کے درمیان کھینچا تانی کی صورت حال بھی بن گئی۔

مذہب کی تبدیلی کی خبر پھیلتے ہی ہندو تنظیموں کے کارکن بھی تھانے پہنچ گئے اور پولیس انتظامیہ سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کوتوالی پولیس نے شکایت درج کر لی ہے اور تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔