انٹرنیشنل ڈیسک: اکثر ہم سالگرہ یا پارٹیوں پر رنگ برنگے غباروں سے کھیلتے ہیں اور بعض اوقات بچے اور نوجوان تفریح کے لیے ان میں بھری گیس کو سانس کے ساتھ اندر کھینچ لیتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کرنا آپ کی زندگی کے لیے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟ ایسے ہی ایک حادثے سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی میں بیٹھی لڑکی تفریح کے لیے غبارے کی گیس منہ میں ڈال کر نگل رہی ہے اور چند ہی سیکنڈ میں اس کی جان کو خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔ گاڑی میں بیٹھی دوسری لڑکی اور اس کا باپ اس کی حالت دیکھ کر خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور اسے ہوش میں لانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اس کی حالت خراب ہوتی چلی جاتی ہے۔ اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ایسے لطیفوں سے گریز کریں جس سے ان کی جان خطرے میں پڑ جائے۔
https://www.instagram.com/p/DOV4jFCDcv3/?utm_source=ig_web_copy_link
ہیلیم گیس جسم کے ساتھ کیا کرتی ہے؟
ماہرین کے مطابق جب کوئی شخص ہیلیم گیس سانس میں اندر کھینچ لیتا ہے تو یہ فوری طور پر ہمارے جسم میں موجود آکسیجن کی جگہ لے لیتا ہے۔ یعنی ہمارے دماغ اور دل کو آکسیجن کی سپلائی اچانک بند ہو جاتی ہے۔ اس کانتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انسان چند سیکنڈوں میں بے ہوش ہو سکتا ہے اور کئی معاملوں میں مر بھی جاتا ہے۔ ہیلیم ایک بے رنگ اور بو کے بغیر گیس ہے۔ سانس لینے پر یہ نقصان دہ نہیں لگتا، لیکن یہ پھیپھڑوں اور خون سے آکسیجن کو آہستہ آہستہ خارج کرتا ہے۔ اگر دماغ کو آکسیجن نہ ملے تو دماغ کو نقصان پہنچنے، بے ہوش ہونے اور موت تک کا خطرہ ہوتا ہے۔
امریکہ اور یورپ میں حادثے ریکارڈ ہو چکے ہیں۔
ہیلتھ رپورٹس کے مطابق ایسے کیسز امریکہ، جاپان اور یورپ کے کئی ممالک میں ریکارڈ ہو ئے ہیں جہاں پارٹی کے دوران غبارے سے گیس کھینچنے کے بعد بچے اور نوجوان اچانک نیچے گر پڑے اور دوبارہ کبھی نہیں اٹھے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ چند سیکنڈ کا یہ مزہ زندگی کے لیے تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
بھارت میں بھی بڑھ رہا یہ رجحان
بھارت میں بھی پارٹیوں میں ہیلیم سے بھرے غباروں کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ مذاق کے طور پر، کئی بار لوگ غبارے سے گیس کو سانس کے زریعے اندر کھینچ لیتے ہیں تاکہ پیپیہا کی طرح آواز نکلے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ گیم معمولی خطرہ بھی مول لینے کے قابل نہیں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیلیم گیس کا سانس لینا جسم کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ یہ فوری طور پر بے ہوشی، دورے اور یہاں تک کہ موت کا سبب بن سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو اس بارے میں خبردار کریں اور پارٹی منتظمین بھی اس پر نظر رکھیں۔