نیشنل ڈیسک: پاکستان کے شہر لاہور میں دہشت گردی سے متعلق ایک اور بڑا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لشکر طیبہ کے شریک بانی اور حافظ سعید کے قریبی ساتھی عامر حمزہ نامعلوم حملہ آوروں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔ اس فائرنگ سے حمزہ شدید زخمی ہو گئے ہیں اور انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حملہ اس وقت ہوا جب وہ ایک نجی تقریب سے واپس آرہے تھے۔
حمزہ لشکر کے ساتھ گہری وابستگی کی وجہ سے خبروں میں رہے۔
عامر حمزہ کا شمار لشکر طیبہ کے نمایاں چہروں میں ہوتا ہے۔ سیکیورٹی اداروں کی رپورٹس کے مطابق وہ نہ صرف حافظ سعید کا قریبی ہے بلکہ اس نے لشکر کے نظریے کو پروان چڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ حمزہ نے لشکر کے لیے کئی بنیاد پرست تقریریں کی ہیں اور نوجوانوں کو مشتعل کرنے کا کام کیا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں پاکستان میں ایک اور خطرناک دہشت گرد سیف اللہ پر بھی حملہ ہوا تھا۔ اب عامر حمزہ پر حملہ سیکیورٹی اداروں اور پاکستانی انتظامیہ کے لیے لمحہ فکریہ بن گیا ہے۔ یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا دہشت گردوں میں کوئی اندرونی کشمکش چل رہی ہے یا کسی بیرونی طاقت نے یہ حملہ کیا ہے۔
پاکستانی ایجنسیاں حملے کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔
حملے کے بعد لاہور پولیس اور خفیہ ادارے متحرک ہو گئے ہیں۔ آس پاس کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے اور عینی شاہدین سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ تاہم ابھی تک کسی دہشت گرد تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پاکستانی میڈیا میں بھی اس حملے کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔