انٹرنیشنل ڈیسک: ایران کے شورش زدہ جنوب مشرقی علاقے سیستان و بلوچستان میں ہفتے کے روز نامعلوم مسلح افراد نے ایک عدالت کی عمارت پر اچانک حملہ کر دیا۔ اس حملے میں ایک بچے سمیت کم از کم 6 افراد ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے عدالت کی عمارت پر گولیوں اور دستی بموں کی بارش کی۔ جوابی کارروائی میں سکیورٹی فورسز نے تین مسلح افراد کو ہلاک کر دیا۔
https://x.com/JasonMBrodsky/status/1949049339034153337
یہ واقعہ صوبائی دارالحکومت زاہدان میں پیش آیا۔ زاہدان دارالحکومت تہران سے تقریبا 1,130 کلومیٹر (700 میل)جنوب مشرق میں واقع ہے۔ حملے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور حالات کو قابو میں کیا۔ نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے اس حملے کا ذمہ دار دہشت گرد گروپ جیش العدل پر عائد کیا ہے۔ یہ تنظیم ایران کے علاقے سیستان اور پاکستان کے علاقے بلوچستان کی آزادی کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔
یہ علاقہ افغانستان اور پاکستان کی سرحدوں سے ملتا ہے اوریہاں اکثر عسکریت پسندوں، مسلح اسمگلروں اور ایرانی سیکورٹی فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ اکتوبر میں بھی اسی صوبے میں پولیس کے قافلے پر حملے میں کم از کم 10 پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔ سیستان و بلوچستان کو ایران کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں علیحدگی پسندی اور غیر قانونی سمگلنگ کے واقعات عام ہیں۔ سرکاری میڈیا نے ابھی تک متاثرین کی شناخت جاری نہیں کی ہے۔