Latest News

جموں دورے پر پہنچے غلام نبی آزاد نے کہا- جموں و کشمیر میں انتظامیہ کی دہشت گردی، جمہوریت ختم

جموں دورے پر پہنچے غلام نبی آزاد نے کہا- جموں و کشمیر میں انتظامیہ کی دہشت گردی، جمہوریت ختم

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگرس لیڈر غلام نبی آزاد اپنا کشمیر دورہ مکمل کر کے جموں پہنچے۔انہوں نے بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور وہاں کے لوگ جتنے مایوس  اور پریشان ہیںاتنے ہی جموں کے لوگ بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہ صرف حکمران جماعت کے 100-200 لوگوں کو چھوڑ کر کوئی بھی آرٹیکل 370 ہٹائے جانے سے خوش نہیں ہے۔آزاد نے جموں میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ انتظامیہ کی اتنا دہشت گردی نے دنیا میں کہیں نہیں دیکھی ہے۔پردیش میں جمہوریت نام کی کوئی بھی چیز نہیں ہے۔

PunjabKesari
راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا تھا کہ کشمیر میں حالات بد سے بدتر ہیں۔ جموں و کشمیر کے حالات پر سپریم کورٹ میں کوئی رپورٹ دینے پر دہلی جاکر فیصلہ لیا جائے گا۔کشمیر کے دورے کے دوران مجھے مقامی انتظامیہ نے 10 فیصد مقامات پر ہی جانے کی اجازت دی۔آزاد وادی کے چار دن کے دورے کے بعد منگل کو جموں پہنچے تھے۔آرٹیکل 370 کے ہٹنے کے قریب پونے دو ماہ بعد آزاد کو سپریم کورٹ سے چھ دن کے دورے کی اجازت ملی ہے۔

PunjabKesari
اس سے پہلے انہوں نے تین بار جموں و کشمیر میں آنے کی کوشش کی، لیکن ایئرپورٹ سے انہیں دہلی لوٹا دیا گیا۔اپوزیشن رہنماؤں پر پابندیوں پر آزاد نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کسی کو اپنی بات رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔آزاد نے شام کو پارٹی کیڈر کے علاوہ دوسرے لوگوں سے بات چیت کی۔
اس میں جموں و کشمیر کے حالات کے علاوہ دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔آزاد اپنے چھ دن کے دورے میں وادی میں سرینگر، بارہمولہ، اننت ناگ کے بعد جموں میں دو دن رہیں گے۔ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام  علاقہ بننے کے بعد پردیش کانگرس کے زیادہ تر اعلیٰ رہنماؤں پر پابندیاں جاری ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top