National News

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا،جی ایس ٹی 2.0 سسٹم صاف کرنے والی اصلاحات

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا،جی ایس ٹی 2.0 سسٹم صاف کرنے والی اصلاحات

بزنس ڈیسک: وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ اس ماہ متعارف کرائے گئے تازہ ترین جی ایس ٹی اصلاحات (جی ایس ٹی 2.0) نے ٹیکس کے ڈھانچے کو آسان بنا دیا ہے اور پرانے متنازعہ درجہ بندی کے مسائل کو حل کر دیا ہے، جو اکثر پرانے جی ایس ٹی نظام میں کمپنیوں کے لیے پریشانی کا باعث بنے رہتے ہیں۔
سیتارامن نے چنئی سٹیزن فورم کے زیر اہتمام 'ٹیکس ریفارمز فار رائزنگ انڈیا' کانفرنس میں کہا کہ جی ایس ٹی کی درجہ بندی پر پہلے تنازعات اکثر ثالثی یا عدالت میں جاتے تھے اور مختلف ریاستوں کی عدالتوں نے مختلف تشریحات کی تھیں۔ ایک مثال دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پہلے کھانے کی مصنوعات جیسے پاپ کارن کے مختلف نرخ وصول کیے جاتے تھے۔ اگر سڑک کے کنارے بیچنے والا پاپ کارن فروخت کرتا ہے تو اس پر کوئی ٹیکس نہیں تھا، جب کہ پیک شدہ اور برانڈڈ نمکین پاپ کارن پر 5فیصد جی ایس ٹی اور کیریمل پاپ کارن پر 18فیصدجی ایس ٹی وصول کیا جاتا تھا۔
سیتا رمن نے کہا کہ جی ایس ٹی 2.0 کے تحت ان تفاوتوں کو ختم کر دیا گیا ہے اور اب ایک ہی زمرے کی تمام مصنوعات پر ایک ہی شرح سے ٹیکس لگے گا۔ تمام غذائی مصنوعات اب یا تو 5% GST کے تحت آتی ہیں یا مکمل طور پر ٹیکس سے پاک ہیں۔
جی ایس ٹی 2.0 میں اہم شرح میں کمی

  • 56ویں جی ایس ٹی کونسل نے 12% اور 28% سلیب کو ہٹاتے ہوئے معاوضے کے سیس کو ختم کر دیا۔
  • 300 سے زائد مصنوعات جیسے ڈیری مصنوعات، ادویات، انشورنس اور اشیائے صرف کی قیمتیں 5 فیصد یا صفر کر دی گئیں۔
  • نئی قیمتیں 22 ستمبر سے لاگو ہوںگی۔
  • تقریباً 99% مصنوعات، جو پہلے 12% GST پر تھیں، اب 5% GST کے تحت آ گئی ہیں۔

سیتا رمن نے کہا کہ ایچ یو ایل، گودریج، ڈابر جیسی ایف ایم سی جی کمپنیوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شرح میں کمی کے فوائد براہ راست صارفین تک پہنچیں گے۔
آسان رقم کی واپسی اور آسان رجسٹریشن

  • نئے قانون میں 90 فیصد رقم کی واپسی کا خودکار عارضی دعویٰ ہوگا۔
  • نئے کاروباروں کے لیے جی ایس ٹی رجسٹریشن اب صرف 3 دنوں میں کیا جا سکتا ہے۔

سیتا رمن نے جی ایس ٹی 2.0 کے پیچھے 5 اہم اصولوں کی وضاحت کی۔

  • روزمرہ کی اشیاءکی قیمتوں میں کمی کو یقینی بنانا
  • غریب اور متوسط طبقے کو فائدہ پہنچانا
  • کسانوں کی مدد کرنا
  • MSMEs کے لیے ان پٹ لاگت کو کم کرنا
  • اقتصادی ترقی کے لیے اہم شعبوں کو مضبوط کرنا
     


Comments


Scroll to Top