National News

نیٹو کشیدگی کے درمیان روس نے دنیا کو دکھا ئی طاقت! اونکس کروز میزائل کا کامیاب تجربہ، 350 کلومیٹر دور سمندر میں ہدف کیاتباہ

نیٹو کشیدگی کے درمیان روس نے دنیا کو دکھا ئی طاقت! اونکس کروز میزائل کا کامیاب تجربہ، 350 کلومیٹر دور سمندر میں ہدف کیاتباہ

انٹرنیشنل ڈیسک: روس نے ایک بار پھر دنیا کو اپنی عسکری طاقت کا احساس دلا دیا۔ 13 ستمبر کو، روسی پیسفک فلیٹ نے اونکس (P-800 Oniks) کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ میزائل کریل جزائر کے پارموشیر جزیرے سے داغا گیا اور 350 کلومیٹر دور سمندر میں رکھے گئے فرضی ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ یہ ٹیسٹ پیسیفک فلیٹ کی بڑی کمانڈ مشق کا حصہ تھا، جس میں 10 سے زیادہ بحری جہاز، ہوائی جہاز اور آبدوزیں شامل تھیں۔ سطحی جہازوں اور بحری جہازوں نے بھی مشق کے علاقے کو محفوظ رکھا۔
اونکس میزائل کی خاصیت
سپرسونک رفتار: مچ 2.5 یعنی آواز کی رفتار سے ڈھائی گنا تیز۔
رینج: 300 سے 600 کلومیٹر تک۔
وزن اور وار ہیڈ: تقریباً 3 ٹن اور 200-300 کلوگرام دھماکہ خیز وار ہیڈ۔
مقصد: دشمن کے جہازوں، طیارہ بردار گروپوں یا قافلوں کو نشانہ بنانا۔
اصل: 1990 کی دہائی میں تیار کیا گیا، 2006 سے روسی بحریہ کا حصہ ہے۔
ہندوستان کے ساتھ رابطہ: اس کا برآمدی ورڑن 'یخونت' ہندوستان کے براہموس میزائل کی بنیاد ہے۔
بیسشن سسٹم کا خصوصی کردار
اس تجربے میں میزائل کو Bastion ساحلی دفاعی نظام سے داغا گیا۔ یہ نظام موبائل ہے اور اسے آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچایا جا سکتا ہے۔ ون بیسشن یونٹ 36 اونکس میزائلوں پر مشتمل ہے۔ یہ نظام الیکٹرانک جیمنگ اور دشمن کے شدید حملوں کے درمیان بھی کام کرتا ہے۔ روس نے اسے کریمیا، کیلینن گراڈ اور بحرالکاہل کے علاقے میں تعینات کیا ہے۔
اسٹریٹجک اہمیت
جزائر Kuril، جہاں سے یہ میزائل فائر کیا گیا، جاپان کے ساتھ روس کا متنازعہ علاقہ ہے۔ ایسی صورت حال میں اس ٹیسٹ کو نہ صرف معمول کی مشق سمجھا جاتا ہے بلکہ ایک مضبوط اسٹریٹجک پیغام بھی سمجھا جاتا ہے۔ پیسیفک فلیٹ روس کی مشرقی سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے جہاں چین، جاپان اور امریکہ موجود ہیں۔ یہ تجربہ آرکٹک کے راستے اور مشرقی سمندری سرحدوں کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے روس کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ نیٹو ممالک کو بھی یہ پیغام دیا گیا ہے کہ روس اپنی سرحدوں پر پوری طرح تیار ہے۔ روس ماضی میں بھی آرکٹک اور فرانز جوزف لینڈ کے قریب ایسے تجربات کر چکا ہے۔ اس وقت جب یوکرین کی جنگ اور نیٹو کا دباو¿ جاری ہے، روس مسلسل اپنی عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ یہ ٹیسٹ نہ صرف تکنیکی مہارت کا ثبوت ہے بلکہ جیو پولیٹیکل پاور ڈسپلے بھی ہے۔ 13 ستمبر کا اونکس ٹیسٹ یہ واضح کرتا ہے کہ روس اب بھی اپنی عسکری صلاحیتوں سے دنیا کو حیران اور ڈرانے کی پوزیشن میں ہے۔ سپرسونک میزائل اور بیسشن سسٹم کا امتزاج روس کو بحری جنگ میں بڑا فائدہ دیتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top