National News

برطانیہ کے سب سے امیر شخص تھے گوپی چند پی ہندوجا، اپنے پیچھے چھوڑ گئے ہیں اربوں کی جائیداد

برطانیہ کے سب سے امیر شخص تھے گوپی چند پی ہندوجا، اپنے پیچھے چھوڑ گئے ہیں اربوں کی جائیداد

انٹرنیشنل ڈیسک:  ہندوستانی نژاد مشہور صنعتکار گوپی چند پی  ہندوجا (Gopichand P  Hinduja) منگل، 4 نومبر کو لندن میں انتقال کر گئے۔ وہ 85 سال کے تھے۔ اسی سال انہیں برطانیہ کا سب سے امیر شخص قرار دیا گیا تھا۔ گوپی چند ہندوجا، ہندوجا گروپ کے شریک چیئرمین اور ہندوجا خاندان کے سب سے نمایاں رکن تھے۔ ان کے انتقال کے ساتھ ہی  ہندوستانی نژاد صنعت کے ایک دور کا اختتام ہو گیا۔
11 شعبوں میں پھیلا تھا ہندوجا سامراجیہ
گوپی چند ہندوجا نے اپنے بھائی شری چند ہندوجا(جن کا انتقال 2023 میں ہوا تھا)کے ساتھ مل کر Hinduja Group کو ایک چھوٹے خاندانی کاروبار سے ایک عالمی صنعتی طاقت میں بدل دیا۔ ان کی قیادت میں گروپ آٹوموبائل، بینکنگ، فنانس، آئی ٹی، ہیلتھ کیئر، انرجی، میڈیا، انفراسٹرکچر اور رئیل اسٹیٹ جیسے 11 اہم شعبوں میں سرگرم ہے۔
گروپ کی نمایاں کمپنیاں:
اشوک لیلینڈ (Ashok Leyland)   ہندوستان کی معروف کمرشل گاڑیاں بنانے والی کمپنی۔
انڈس اِنڈ بینک (IndusInd Bank)  ملک کے بڑے نجی بینکوں میں سے ایک۔
نیکسٹ ڈیجیٹل لمیٹڈ (NXTDigital)  ڈیجیٹل میڈیا اور براڈکاسٹنگ کے شعبے میں نمایاں۔
برطانیہ کا سب سے امیر خاندان
دی سنڈے ٹائمز رچ لسٹ 2025 کے مطابق، ہندوجا خاندان کی کل دولت 32.3 بلین (تقریبا 3.9 لاکھ کروڑ)بتائی گئی ہے۔ یہ انہیں مسلسل تیسرے سال برطانیہ کا سب سے دولت مند خاندان بناتی ہے۔ 2024 میں بھی ہندوجا خاندان نے 37 بلین کی تخمینی دولت کے ساتھ اول مقام حاصل کیا تھا۔
ممبئی سے لندن تک کا سفر
گوپی چند ہندوجا کی پیدائش 1940 میں ہوئی تھی۔ 1959 میں انہوں نے اپنے خاندانی کاروبار میں قدم رکھا، جب ہندوجا گروپ ممبئی میں قائم تھا۔ ان کی قیادت میں کمپنی نے ہندوستان  اور مشرق وسطی کے درمیان تجارتی پل کے طور پر کام شروع کیا اور رفتہ رفتہ 20 ارب ڈالر کا عالمی گروپ بن گئی۔ 1979 میں انہوں نے ہندوجا گروپ کا ہیڈکوارٹر لندن منتقل کیا۔ آج یہ گروپ ہندوستان ، برطانیہ، یورپ، امریکہ اور مشرق وسطی میں تقریبا 2 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے۔
ہندوجا خاندان کی وراثت
گوپی چند ہندوجا نہ صرف ایک کامیاب تاجر تھے، بلکہ عالمی حکمتِ عملی، سرمایہ کاری اور سفارتی روابط میں بھی ماہر سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے ہندوستان  اور برطانیہ کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی زندگی تجارت، اعتماد اور تبدیلی کے اصولوں پر مبنی تھی۔
 



Comments


Scroll to Top