National News

وزیر خزانہ کی صلاح :74000 کروڑ دینے سے بہتر ہے بند کردیں BSNL اور MTNL

وزیر خزانہ کی صلاح :74000 کروڑ دینے سے بہتر ہے بند کردیں BSNL اور MTNL

نئی دہلی : نقصان میں چل رہی ٹیلی کام کمپنی بی ایس این ایل  اور ایم ٹی این ایل کے کارکنوں پر اب لازمی ریٹائرمنٹ کی تلوار لٹک گئی ہے ۔ دراصل حکومت ان دونوں کمپنیوں کو بیچنے کی حمایت میں ہے ۔ بتا دیں کہ ڈیپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن ( ٹی او ٹی ) نے بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کو پھر سے بازار میں دبدبہ بنانے  کیلئے 74000 کروڑ روپے  کی سرمایہ کاری  کی تجویز کا جواب دیا تھا ۔ جس پر وزارت خزانہ نے اس تجویز کو ٹھکرا دیا ہے اور دونوں پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ ( پی ایس یو) کمپنیوں خو بند کرنے کی صلاح دی ہے ۔ 

PunjabKesari
ذرائع کے مطابق دونوں پی ایس یو کمپنیوں خو بند کرنے سے 95000 کروڑ روپے کی لاگت آنے کا امکان ہے ۔ یہ لاگت بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے 1.65 لاکھ کارکنوں کو پرکشش ریٹائرمنٹ پلان دینے اور کمپنی کا قرض لوٹانے کی صورتحال میں آئے گی ۔  حالانکہ اب ہو سکتا ہے کہ بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے کارکنوں کو ریٹائرمنٹ پلان دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ 
دونوں کمپنیوں نے تین طرح کے کارکن 

PunjabKesari
بتا دیں کہ دونوں سرکاری کمپنیوں میں 3 طرح کے کارکن ہیں ۔ ایک طرح کے کارکن وہ ہیں جو کمپنی کے ذریعے سیدھے طور پر تقرر کئے گئے ہیں ۔  دوسرے وہ ہیں جو دوسری پی ایس یو کمپنیوں یا محکموں سے اس میں شامل کئے گئے ہیں  اور تیسرے انڈین ٹیلی کمیونکیشن سروس کے افسر ہیں ۔ 

PunjabKesari
اب اگر کمپنیوں کو بند کیا جاتا ہے تو آئی ٹی ایس افسروں کو دیگر سرکاری کمپنیوں میں تعیناتی دی جاسکتی ہے ۔ وہیں جو کارکن بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے ذریعے سیدھے طور پر تقرر کئے گئے ہیں وہ جونیئر سطح کے ہیں اور ان کی تنخواہ بھی زیادہ نہیں ہے اور یہ پورے سٹاف کے صرف 10 فیصد ہیں ۔ ایسے میں مانا جارہا ہے کہ سرکار ایسے کارکنوں کو لازمی ریٹائرمنٹ دے سکتے ہے ۔ جس میں لاگت آئے گی ۔ 
بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کو دوبارہ سے شروع کرنے کے پیچھے یہ حقیقت 
امید ہے کہ بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے 1.65 لاکھ کارکن کو وی آر ایس دینے اور ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے کم کر 58 سال کرنے پر کمپنی کے بل کی تعداد کم ہو سکتی ہے جو مالی سال 2019 میں کل ٹیکس کی 77 فیصدی ہے ۔ اس کے بعد اگر بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کو سرکاری 4 جی سپیکٹرم مہیا کراتی ہے تو دونوں کمپنیاں بازار میں مقابلہ کر سکتی ہیں اور مالی سال 2024 تک دونوں سرکاری کمپنیاں فائدے کی صورتحال میں بھی آ سکتی ہے ۔ 
 



Comments


Scroll to Top