Latest News

سی اے ے  مخالف احتجاج کی نہیں اجازت، تیلنگانہ پولیس کے رویہ کے خلاف ایک نوجوا ن کا انوکھا  احتجاج

سی اے ے  مخالف احتجاج کی نہیں اجازت، تیلنگانہ پولیس کے رویہ کے خلاف ایک نوجوا ن کا انوکھا  احتجاج

حیدر آباد: تیلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندرشیکھررا ؤنے شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ تاہم تیلنگانہ پولیس کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور اگر کسی تنظیم کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے  جاتے ہیں تو تیلنگانہ پولیس احتجا جیوں کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ تاہم جمہوریت میں عوام کو اپنی ناراضگی کا اظہارکرنے کی پوری آزادی ہے۔ حیدرآباد میں ایک جدوجہد کار نے اپنے ہی دم پر تلنگانہ پولیس اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف انوکھا احتجاج درج کروایاہے۔ 
ہاتھ میں نو سی اے اے نو این آر سی اور نو این پی آر لکھے پلے کارڈ اور ساتھ میں ترنگا تھامے محمد عرفان کو حکومت تیلنگانہ اور خاص طور پر محکمہ پولیس سے شکایت ہے۔  ان کا سوال ہے کہ  ریاست تیلنگانہ میں سی اے اے اور ین آر سی کے خلاف پر امن احتجاج کی اجازت کیوں نہیں ملتی ؟ ۔حال ہی میں مختلف تنظیموں کی جانب سے شہرت قانون کے خلاف احتجاج کی زیادہ تر درخواستوںکو پولیس نے مسترد کر دیا۔محکمہ پولیس کے رویہ کے خلاف عرفان نے گنبدان قطب شاہی سے گن پارک تک اکیلے ہی مارچ کا ا رادہ کیا۔
محمد عرفان قادری کا ماننا ہے کہ جمہوری طریقہ سے پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے جبکہ حیدرآباد پولیس شہریان حیدرآباد کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کی اجا زت نہ دے کر انکے حقوق سلب کر رہی ہے ۔جب محمد عرفان اکیلے ہی پیدل چلتے ہوئے احتجاج کررہے تھے تو انکے اس مارچ کے دوران پولیس نے انھیں دوجگہ روکنے کی کوشش کی لیکن عرفان نے اپنا ارادہ نہیں بدلا لیکن محمد عرفان نے پولیس سے یہی سوال کیا کہ کیا ترنگا لے کر پیدل چلنے پر پابندی ہے؟ محمد عرفان نے نا مپلی کے علاقہ میں اسمبلی کے روبرو گن پارک تک اپنا مارچ جاری رکھا اور یہ پیام دینے کی کوشش کی کہ جمہوری طریقہ سے اپنا احتجاج درج کروانے کیلئے ایک شخص بھی کافی ہوتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top