Latest News

انتخابی کمیشن کا طریقہ کار اور انتخابی عمل   مشکوک: محمود پراچہ

انتخابی کمیشن کا طریقہ کار اور انتخابی عمل   مشکوک: محمود پراچہ

نئی دہلی :  اٹھارہویں لوک سبھا کےلیے تیسرے مرحلے کی پولنگ  مکمل ہوچکی ہے  اور چار مرحلے کی پولنگ  ابھی باقی ہے-   ایسے میں  آئین کے تحفظ کی لڑائی لڑنے والی   تنظیم   مشن سیو کانسٹی ٹیوشن (ایم ایس سی ) نے انتخابی کمیشن کے  طریقہ کار اور انتخابی عمل  پر شدید خدشات کا اظہار کیا ہے-  ایم ایس سی کے قومی کنوینر محمود پراچہ نے  آج ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ  انتخابی عمل کو صاف شفاف ، آزادانہ اور منصفانہ  بنانے کےلیے جواصول وضوابط آئین اور انتخابی کمیشن کے دستورالعمل میں بیان کیے گئے ہیں   گزشتہ تین مرحلوں کی پولنگ میں اسکی صریح خلاف ورزی ہوئی ہے ۔
انھوں نے اعلان کیاکہ  ایک وفد مورخہ 11مئی کو ہندوستان کے انتخابی کمیشن کو ایک مکتوب پیش کرے گا جس میں ان خلاف ورزیوں کی طرف انتخابی کمیشن کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے ۔
ایم ایس سی کے کنوینر نے اس سلسلہ میں خاص طورسے رام پور حلقہ کا حوالہ دیا جہاں سے وہ  خود ایک آزاد امیدوار کے طورپر انتخاب لڑرہے تھے ۔انھوں نے  اس حلقے میں انتخابی عملہ کے ذریعہ  الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں  کوجس طرح سے سنبھالا جارہاہے  اس کےتعلق سے  ویڈیوزبھی دکھائیں  اور کہاکہ یہ  انتخابی  ضابطوں اور سپریم کورٹ  کے رہنما اصولوں  کی  خلاف ورزی ہے  اور اس سے  انتخابات  کی معتبریت مجروح ہوئی ہے  اور ملک کےعوام  کا اعتماد اٹھ گیاہے ۔ انھوں نے  ملک میں نہ صرف بیلٹ پیپر سے انتخابات کرانے  کے اپنے مطالبے  کا اعادہ کیابلکہ اپنی مہم میں تیزی لانے کا بھی عندیہ دیا۔



Comments


Scroll to Top