National News

ڈونالڈ ٹرمپ نےریاض میں شامی صدر احمد الشارع سے کی ملاقات

ڈونالڈ ٹرمپ نےریاض میں شامی صدر احمد الشارع سے کی ملاقات

نیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے شام کے صدر احمد الشارع سے سعودی عرب میں ملاقات کی جس کے چند گھنٹے بعد ہی ملک پر سے امریکی پابندیاں ہٹانے کا اعلان کیا گیا۔ سی بی ایس نیوز نے رپوٹ کیا کہ میٹنگ سابقہ پالیسی سے ایک زبردست تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے، کیونکہ الشارع، ایک سابق جہادی کمانڈر، کے سر پر کئی سالوں سے 10 ملین امریکی ڈالر کا انعام تھا۔ الشارع کی باغی افواج نے گزشتہ سال دمشق پر حملے کی قیادت کی تھی جس نے بشار الاسد کی دہائیوں پرانی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ تب سے انہوںنے خود کو ایک ایسی حکومت کے سربراہ کے طور پر قائم کیا ہے جو دنیا کے سامنے خود کو جامع اور جمہوری کے طور پر پیش کرتی ہے۔
وائٹ ہاوس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ٹرمپ نے الشارع سے کہا کہ ان کے پاس اپنے ملک میں کچھ تاریخی کام کرنے کا بہت بڑا موقع ہے اور شامی رہنما کو ابراہیم معاہدے پر دستخط کرکے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں سعودی عرب کا ساتھ دینے کی ترغیب دی۔ ٹرمپ نے الشارع سے یہ بھی کہا کہ وہ تمام غیر ملکی دہشت گردوں کو شام سے نکلنے کی اجازت دیں، فلسطینی دہشت گردوں کو ملک بدر کریں، آئی ایس کی بحالی کو روکنے میں امریکہ کی مدد کریں، نیز شمال مشرقی شام میں آئی ایس کے حراستی مراکز کی ذمہ داری قبول کریں۔ بند کمرے میں ہونے والی اس ملاقات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شرکت کی جب کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے فون کے ذریعے شرکت کی۔
اردگان نے شام پر سے پابندیاں ہٹانے پر صدر ٹرمپ کی تعریف کی اور شام میں امن اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔ ولی عہد محمد نے جذبات کی بازگشت کی اور ٹرمپ کے اقدام کو جرات مندانہ قرار دیا۔ الشارع نے بات چیت میں سہولت فراہم کرنے پر مسٹر ٹرمپ، محمد بن سلمان اور اردگان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دہشت گردی سے نمٹنے اور کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے میں امریکہ کے ساتھ شام کے مشترکہ مفادات کی بھی تصدیق کی۔
ٹرمپ نے اس موقع کو ایران پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مستقبل میں کسی بھی جوہری معاہدے کے لیے ایران کو علاقائی ملیشیاوں کی حمایت ختم کرنے اور اپنے جوہری عزائم کو مکمل طور پر ترک کرنے کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو دہشت گردی اور اپنی خونی پراکسی جنگوں کی سرپرستی کرنا بند کر دینا چاہیے اور مستقل طور پر اور تصدیق شدہ طور پر جوہری ہتھیاروں کا حصول بند کرنا چاہیے۔            
 



Comments


Scroll to Top