ڈھاکہ: ورلڈ بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے بنگلہ دیش کو سیلاب سے ابرنے اور مستقبل کی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے 270 ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد کی منظوری دی ہے۔ یہ امداد اگست 2024 کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اہم انفراسٹرکچر کی تعمیر نو، زرعی نظام کو مضبوط بنانے اور معاش کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔ ورلڈ بینک نے کہا کہ بنگلہ دیش پائیدار بحالی، ہنگامی تیاری، اور رسپانس (بی اسٹرانگ ) پروجیکٹ چٹاگانگ اور سلہٹ ڈویڑنوں میں دیہی اور سیلاب سے بچاو کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور تعمیر نو کرے گا، جس سے 1.6 ملین لوگوں کو تحفظ ملے گا۔
عالمی بینک نے ایک بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ آب و ہوا کے لیے لچکدار زراعت کو فروغ دینے اور کمزور کمیونٹیز کو ذریعہ معاش کی مدد فراہم کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اپنائے گا۔ بنگلہ دیش کے لیے عالمی بینک کے عبوری ڈائریکٹر گیل مارٹن نے کہا، "بنگلہ دیش کو موسمیاتی تبدیلیوں کی موافقت اور آفات سے نمٹنے کی تیاری میں ایک رہنما سمجھا جاتا ہے، لیکن موسمیاتی خطرات میں اضافہ اور شدید قدرتی آفات کی تعدد کمیونٹیز اور معیشت پر بہت زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق، یہ منصوبہ 79 کثیر المقاصد سیلاب پناہ گاہوں کی تعمیر کرے گا، جو عام اوقات میں پرائمری اسکولوں کے طور پر کام کریں گے۔
مزید برآں، سڑکوں اور پلوں کی مرمت کی جائے گی اور انہیں آب و ہوا کے خلاف مزاحم بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ سیلاب سے بچاو¿ کے ڈھانچے جیسے پشتوں کی تعمیر اور نہروں کی کھدائی کا کام بھی کیا جائے گا۔ اس منصوبے میں سیلاب کی پیش گوئی کے نظام کو بہتر بنانا اور کمیونٹیز کو کشتیاں، آلات، تربیت اور آفات سے نمٹنے کے لیے مشقیں فراہم کرنا بھی شامل ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے 3.8 لاکھ سے زیادہ لوگ اقتصادی شمولیت کے پروگراموں اور نقد امداد سے مستفید ہوں گے۔
تقریباً 65 ہزار کسان خاندانوں کو زیادہ پیداوار دینے والی، آب و ہوا سے مزاحم اور پائیدار زرعی ٹیکنالوجیز، زرعی مشینری، آبپاشی اور ذخیرہ کرنے کی سہولیات کے ذریعے پیداواری صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ منصوبے کے تحت اعلیٰ معیار کے بیج فراہم کرنے کے لیے 'سیڈ ولیجز' قائم کیے جائیں گے، خواتین کو گھر اور کمیونٹی باغبانی میں مدد فراہم کی جائے گی اور کسانوں کے گروپ بنا کر پائیدار زرعی طریقوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔