National News

گولڈمین سیکس نے سرمایہ کاروں کو کیا خبردار - چینی اسٹاک مارکیٹ میں بالکل بھی نہ کریں سرمایہ کاری

گولڈمین سیکس نے سرمایہ کاروں کو کیا خبردار - چینی اسٹاک مارکیٹ میں بالکل بھی نہ کریں سرمایہ کاری

انٹرنیشنل ڈیسک: گولڈمین سیکس گروپ نے سرمایہ کاروں کو خبردار کرتے ہوئے چین میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ گروپ کے ویلتھ مینجمنٹ کے اعلیٰ عہدیدار نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ چین کو معاشی بحران کا سامناکرنا پڑ رہا ہے اور مستقبل میں کساد بازاری مزید بڑھ سکتی ہے لہٰذا محتاط رہیں۔ گولڈمین سیکس گروپ کی جانب سے یہ انتباہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے تناو¿ میں اضافہ کر سکتا ہے۔ ویلتھ مینجمنٹ بزنس کی چیف انویسٹمنٹ آفیسر شرمین مصور رحمانی کے مطابق آنے والے وقت میں چین کی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ کا امکان ہے جس کی وجہ سے سرمائے کی کمی ہوگی۔
بہت سے سرمایہ کاروں کا سوال ہے کہ کیا وہ سستا ہونے کے بعد چین میں سرمایہ کاری کریں، جس پر شرمین مصور رحمانی نے کہا کہ اس وقت چین میں سرمایہ کاری سے گریز کرنا ہی بہتر ہے۔ بلومبرگ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں رحمانی نے چین میں سرمایہ کاری نہ کرنے کی بہت سی وجوہات بتائیں۔ ان وجوہات میں آنے والی دہائی میں کساد بازاری کا خدشہ بھی شامل تھا۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ آنے والے وقت میں چین کی اقتصادی ترقی کے اہم حصے برآمدات، پراپرٹی مارکیٹ اور انفراسٹرکچر میں دباو  کی وجہ سے کمزوری کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمزور معاشی اعداد و شمار اور پالیسیوں کے حوالے سے چین کا رجحان بھی واضح نہیں ہے۔
گزشتہ سال چین نے معلومات کی حفاظت کو اہم سمجھتے ہوئے صرف چند ریکارڈز کو ہٹا دیا تھا۔ اس کے ساتھ وہاں کے بیورو نے کچھ عرصے کے لیے بے روزگاری کے اعداد و شمار کو بھی ہٹا دیا تھا۔ وہیں پیر کو ہی اعلان کیا گیا کہ ملک کے وزیر اعظم اب سالانہ پریس کانفرنس کی اپنی دہائیوں پرانی روایت کو ختم کرنے جا رہے ہیں۔ چین میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی نہ کرنے والے یہ تبصرے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب چین کے اعلیٰ پالیسی ساز اس گراوٹ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو گزشتہ تین سالوں سے اسٹاک مارکیٹ میں جاری ہے۔ اس کے ساتھ وہ غیر ملکی تاجروں کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
گولڈمین کے مطابق چین کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں مزید ریلیف کی امید نہیں ہے۔ چین کی ترقی کے اعداد و شمار ابھی تک واضح نہیں ہیں۔ گزشتہ سال، چین کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق، اس نے 2023 میں 5 فیصد کی شرح نمو حاصل کی تھی، حالانکہ گولڈمین کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ چین نے اتنی ترقی حاصل نہیں کی۔



Comments


Scroll to Top