بریلی: آل انڈیا مسلم جماعت درگاہ اعلی حضرت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر فلم 'چھاوا' پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ "یہ فلم فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے اور ناگپور کے حالیہ فسادات کے لیے براہ راست ذمہ دار ہے، شاہ کو لکھے گئے خط میں، مولانا رضوی نے فلم کے ہدایت کار، پروڈیوسر اور مصنف کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی درخواست کی ہے۔ مولانا کا دعوی ہے کہ فلم میں شہنشاہ اورنگزیب کو اس طرح دکھایا گیا ہے جس سے ہندو نوجوان بھڑک گئے ہیں ۔ رضوی نے اپنے خط میں کہا، فلم 'چھاوا' کی ریلیز کے بعد ملک کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔ فلم میں شہنشاہ اورنگزیب کی تصویر ہندو مخالف دکھا کر ہندو نوجوانوں کو مشتعل کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندو تنظیموں کے لیڈر اورنگزیب کے بارے میں جگہ جگہ نفرت انگیز تقریریں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ناگپور میں 17 مارچ کو فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے، مولانا رضوی نے کہا کہ میں نے فوری طور پر میڈیا کے ذریعے امن کی اپیل کی اور رات بھر ناگپور کی مساجد کے علمائے کرام اور اماموں سے رابطے میں رہا تاکہ ماحول کو پرسکون کیا جاسکے۔ انہوں نے اورنگ زیب کے بارے میں مسلمانوں کے نظریے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے مسلمان بادشاہ اورنگ زیب کو اپنا آدرش اور نیتا نہیں مانتے ۔ ہم اسے صرف ایک حکمران سمجھتے ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں۔