انٹرنیشنل ڈیسک: غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی میں 56 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 56,077 افراد ہلاک اور 131,848 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ مرنے والوں میں 5,759 افراد شامل ہیں جو 18 مارچ کو اسرائیل کی طرف سے دو ماہ کی جنگ بندی ختم کرنے اور دوبارہ لڑائی شروع کرنے کے بعد ہلاک ہوئے۔
وزارت نے مرنے والوں میں عام شہریوں اور جنگجوو¿ں کے درمیان فرق واضح نہیں کیا ہے لیکن اس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ مزید بہت سے لوگ ملبے کے نیچے یا ایسی جگہوں پر دبے ہو سکتے ہیں جہاں مقامی ڈاکٹر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ صرف عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتا ہے اور حماس کو شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ عسکریت پسند شہریوں کے درمیان چھپے ہوئے ہیں اور گنجان آباد علاقوں سے کارروائیاں کرتے ہیں۔ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اپنی مہم شروع کی۔ غزہ کے عسکریت پسندوں نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا۔ عسکریت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ زیادہ تر یرغمالیوں کو جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کیا گیا۔