National News

میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے خلاف جرائم میں تیزی سے ہو رہا اضافہ، خواتین کی ہو رہی عصمت دری

میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے خلاف جرائم میں تیزی سے ہو رہا اضافہ، خواتین کی ہو رہی عصمت دری

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں داخلے کے منتظر تارکین وطن کے بارے میں چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔ تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد میکسیکو کی سرحد پر امریکہ میں داخل ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ لیکن سرحد پر خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں داخلے کے راستوں کے سرحدی علاقوں جیسے رینوسا ماتامورس میں عصمت دری کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ خواتین کے خلاف اغوا اور جنسی تشدد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
2014 سے 2023 تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال دونوں شہروں میں امریکیوں کے علاوہ غیر ملکی شہریوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات سب سے زیادہ تھے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ امریکہ تارکین وطن کے داخلے کے لیے میکسیکو کو سب سے خطرناک ملک مانتا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے غیر قانونی ہجرت روکنے کے لیے نیا منصوبہ شروع کیا تھا۔ جس میں امریکہ میں داخل ہونے کے لیے سی بی پی ون نامی ایپ پر خود کو رجسٹر کرنا پڑتا ہے۔ وکلاء، ڈاکٹروں اور پیشہ ور افراد سمیت کئی شعبوں میں تارکین وطن کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس سے تشدد بڑھ رہا ہے۔

وینزویلا کی ایک خاتون نے بتایا کہ 26 مئی کی رات وہ اپنے 13 سالہ بیٹے کے ساتھ کمرشل بس میں رینوسا پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی وہ بس سٹیشن پر پہنچے کچھ لوگ ان کا پیچھا کرنے لگے۔ اس نے بتایا کہ انہوں نے ہمیں اغوا کیا، ایک گھر میں لے جا کر ہمارے ساتھ زیادتی کی۔جب گھر والوں نے 3100 ڈالر تاوان ادا کیا تب جا کر انہوں نے اسے رہا کیا ۔
ایکواڈور کی ایک خاتون نے بتایا کہ جب وہ رینوسا میں قید کے دوران ایک منشیات فروش کو سفید پاوڈر پہنچانے کے بدلے میں اس کے اغوا کاروں نے اس کے ساتھ بار بار زیادتی کی ۔ ایک رات اس نے اپنے مسیح کے بچے کا مجسمہ پکڑا، اپنے سوئے ہوئے اغوا کاروں کے پاس سے چپکے سے نکلی اور کھڑکی سے فرار ہوگئی۔ اگست میں نیو جرسی سے بات کرتے ہوئے، اس نے کہامجھے اب بھی ڈراونے خواب آتے ہیں۔
میکسیکو سے امریکی سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن میں اضافے نے ٹیکساس کے شہر ایل پاسو کو تباہی کے مقام پر پہنچا دیا ہے، جہاں روزانہ 2000 سے زیادہ افراد پناہ مانگ رہے ہیں، پناہ گاہوں کی گنجائش سے زیادہ ہونے کی وجہ سے وسائل پر دباوپڑ رہا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق میئر آسکر لیزر نے ہفتے کے روز کہا کہ ایل پاسو شہر کے پاس صرف اتنے وسائل ہیں اور ہم ابھی بریکنگ پوائنٹ پر پہنچ گئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر وینزویلا کے پناہ گزینوں کی آمد تارکین وطن کی ایک بڑی آمد کا حصہ ہے۔ جنہوں نے میکسیکو کے سرحدی شہروں سان ڈیاگو کیلیفورنیا اور ٹیکساس کے شہروں ایل پاسو اور ایگل پاس تک بسوں اور مال بردار ٹرینوں پر خطرناک راستوں کا سفر کیا۔

وینزویلا کے بہت سے تارکین وطن کو اپنی منزلوں تک پہنچنے کے لیے نقل و حمل کا فقدان ہے جبکہ ایل پاسو کے موجودہ شیلٹر ہاوسز میں صرف 400 افراد ہیں اور انہیں بے گھر افراد کی مدد کے لیے بھی دستیاب ہونا چاہیے۔ جیسا کہ حال ہی میں چھ ہفتے پہلے تقریباً 350-400 لوگ روزانہ ایل پاسو میں داخل ہو رہے تھے لیکن پچھلے کچھ دنوں میں 2,000 یا اس سے زیادہ لوگ آئے ہیں۔



Comments


Scroll to Top