واشنگٹن: بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو)کے اجلاس میں حصہ لینے کے بعد امریکہ واپس جانے والے وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے طیارے کی کھڑکی کے شیشے میں دراڑ کے سبب پرواز کا راستہ تبدیل کر کے اسے برطانیہ بھیج دیا گیا۔ امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر پینٹاگن کے ایک اہلکار نے یہ جانکاری دی۔ اہلکار نے بتایا کہ طیارے میں سوار تمام افراد محفوظ ہیں۔ پینٹاگن کے ترجمان شین پارنیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ طیارہ معیاری طریقہ کار کے تحت اترا۔ اس واقعے کے پیچھے کوئی سازش ہے یا یہ واقعی حادثہ ہے اس کی گہرائی سے جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔
https://x.com/PhoenixTV_News/status/1978674293618741468
ہیگسیتھ کے برسلز سے روانہ ہونے کے بعد 'اوپن سورس فلائٹ ٹریکر 'نے پایا کہ اس کا سی-32 طیارہ اونچائی پر نہیں پہنچ پا رہا ہے اور ایک ایمرجنسی سگنل بھیج رہا ہے۔ پینٹاگن میں صحافیوں کے لیے نئے قواعد کو مسترد کرنے کی وجہ سے پینٹاگن پریس کور کا کوئی بھی رکن ہیگسیتھ کے ساتھ سفر نہیں کر رہا تھا۔ فروری میں امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جم ریش کو لے جانے والے فضائیہ کے سی-32 طیارے کو بھی کاک پٹ کی کھڑکی کے شیشے میں مسئلے کے باعث اسی طرح واشنگٹن واپس آنا پڑا تھا۔
یہ واقعہ واشنگٹن کے باہر جوائنٹ بیس اینڈریوز سے پرواز بھرنے کے تقریبا 90 منٹ بعد پیش آیا۔ سی-32، بوئنگ 757-200 کمرشل طیارے کا ایک خاص طور پر تیار کردہ ورژن ہے جو نائب صدر، خاتون اول اور کابینہ و پارلیمنٹ کے ارکان سمیت امریکی رہنماؤں کے استعمال کیا جاتا ہے۔