Latest News

لو  جہاد قانون پر بھاکپا نے کہا- نفرت کی سیاست کرنا سنگھ - بھاجپا کا ایجنڈا، اس کی زد  میں مسلم ہی نہیں ہندو خواتین کی آزادی بھی آئے گی

لو  جہاد قانون پر بھاکپا نے کہا- نفرت کی سیاست کرنا سنگھ - بھاجپا کا ایجنڈا، اس کی زد  میں مسلم ہی نہیں ہندو خواتین کی آزادی بھی آئے گی

لکھنؤ:ہندوستان کی کمیونسٹ پارٹی ( مالے / مارکسٹ  لیننسٹ لبریشن)نے کہا ہے کہ  لو جہاد  پر یوگی حکومت کی کابینہ سے پاس ہوا آرڈیننس ملک کے آئین پر حملہ ہے ۔ یہ اعتماد  اور مذہب کی آزادی اور شہری آزادی سے متعلق آئین کے حقوق   پر  حملہ ہے۔
پارٹی کے ریاستی سیکرٹری سدھاکر یادو نے بدھ کے روز کہا کہ سی اے اے (شہریت ترمیمی ایکٹ)کے بعد لو جہاد  پر  آرڈیننس جھوٹ پر مبنی ایک اور قانون ہے ، جسے مسلم مردوں کو  نشانے پر لیکر لایا گیا ہے ، لیکن  اس کی  زد میں ہندو خواتین کی آزادی بھی آئے گی ۔  یہ آرڈیننس محبت اور شادی کے فطری انسانی تعلقات میں ریاست کی جانب سے  ٹانگ  اڑانے ، ایک ہوا کھڑا کرنے  کے لئے قانونی  التزامات کرنے اور سکیورٹی کے بجائے خوف کی فضا پیدا کرنے کے لئے متعارف کرایا گیا ہے۔
مالے نیتا  نے کہا کہ نفرت اور پولرائزیشن کی سیاست سنگھ-بی جے پی کا ایجنڈا ہے  اور  ' لوجہاد بھی اسی کا حصہ  ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا  کہ بی جے پی کو جہاد لفظ کا مطلب نہیں پتہ ہو ،  ایسے میں   لو جہاد  کا بھاجپائی ایجاد گوئبلز کے جھوٹ کے مترادف ہے ، جس کے پیچھے کام کرنے والی منوادی - برہمنسٹ کی پیداوار ذہنیت  کام کر رہی ہے ۔ بھاکپا ( سی پی آئی   / مالے) اس آرڈیننس کی سختی سے مخالفت کرتی ہے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top