نیشنل ڈیسک: کورونا وائرس ہندوستان سمیت دنیا بھر کے بہت سے ممالک میں پاؤں پسار چکا ہے۔ کورونا کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے ہندوستانی وزارت خارجہ نے ہیلپ لائن نمبر جاری کئے ہیں ، جن پر براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔ وزارت خارجہ نے 1800118797 ٹول فری نمبر، 011-23012113، 011-23014104، 011- 23017905 نمبر جاری کیا۔ اس کے علاوہ فیکس نمبر اور ای میل ایڈریس بھی جاری کیا ہے ۔ اگر آپ کورونا متاثر ملک میں پھنسے ہوئے ہیں تو ہندوستانی وزارت خارجہ کو فیکس کے ذریعے بھی مطلع کر سکتے ہیں۔ حکومت ہند نے 011- 23018158 فیکس نمبر جاری کیا ہے۔ وہیں Covid19@mea.gov.in ای میل بھی جاری کی ہے۔
لداخ، اڑیسہ، جموں و کشمیر اور کیرالہ میں پیر کو کورونا وائرس سے انفیکشن کا ایک ایک نیا معاملہ سامنے آنے کے ساتھ ہی ملک میں متاثرین کی کل تعداد 119 تک پہنچ گئی ہے۔وزارت صحت کے حکام نے پیر کو بتایا کہ ان میں سے 13 لوگوں کو ٹھیک ہونے پر ہسپتال سے چھٹی دی جا چکی ہے جبکہ دو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مشرقی ریاست اڑیسہ میں انفیکشن کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔مرکزی وزارت صحت نے بتایا کہ کئی ریاستوں نے انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لئے تقریباً ایمر جنسی کا اعلان کردیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے میں ڈاکٹروں، نرسوں اور صحت کے اہلکاروں کی محنت اور شراکت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی بازی کو روکنے کے لئے مربوط اور متحد قدم اٹھائے جا رہے ہیں اور لوگ صحت مند رہیں، اس بات کو یقینی کرنے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ وزیر اعظم نے ہندوستان کی طرف سے کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کی مختلف پہلوؤں کا خاکہ پیش کرنے والے مختلف لوگوں کو اپنی ٹویٹس میں ٹیگ بھی کیا۔ہیش ٹیگ انڈیا فائٹس کورونا ' سے متعلق ٹویٹ میں مودی نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے میں کئے گئے اقدامات کو لوگوں کی طرف سے اجاگر کرنے سے ان کا حوصلہ بڑھتا ہے۔
مہاراشٹر حکومت کے افسر نے بتایا کہ چار مزیدمریضوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور اس کے ساتھ ہی ریاست میں کل متاثرین کی تعداد 37 ہو گئی ہے۔ اڑیسہ کے معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے بھونیشور میں افسر نے کہا کہ متاثرہ شخص میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے اور حال میں اٹلی سے آیا۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق کورونا وائرس سے 135 ممالک کے 1,53,517 لوگ متاثر ہیں اور 6000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔