Latest News

نئی وبا کی آہٹ ! چین میں پنپ رہے یہ خطرناک وائرس دماغ پر کریں گے حملہ، نہ جینے دیں گے نہ مرنے دیں گے ۔۔۔

نئی وبا کی آہٹ ! چین میں پنپ رہے یہ خطرناک وائرس دماغ پر کریں گے حملہ، نہ جینے دیں گے نہ مرنے دیں گے ۔۔۔

نیشنل ڈیسک: کورونا وبا نے دنیا کو سکھا دیا ہے کہ نظر نہ آنے والا دشمن سب سے خطرناک ہوتا ہے۔ جس نے معصوم جانوں کو نگل لیا، رشتوں کو دور کر دیا اور ہماری سانسوں میں ڈر بسا دیا ۔ لیکن اگر آپ کو لگتا ہے کہ خطرہ اب ختم ہو گیا ہے تو یہ خبر آپ کو ہلا کر رکھ سکتی ہے۔ سائنسدانوں نے چمگادڑوں میں 20 نئے وائرس کی نشاندہی کی ہے جو کہ کورونا سے زیادہ جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔
وائرس کی نئی فوج تیار ہے؟
چین کے صوبہ یونان میں 2017 اور 2021 کے درمیان کی گئی ایک جامع تحقیق میں، سائنسدانوں نے 142 چمگادڑوں کے  کڈنی (گردے )کے ٹشو کا معائنہ کیا۔ نتائج چونکا دینے والے تھے-   22 مختلف وائرس پائے گئے، جن میں سے کچھ فطرت کے لحاظ سے اتنے خطرناک تھے کہ وہ ہینڈرا اور نپاہ وائرس کی یاد دلا دیتے ہیں ۔ یہی نہیں ،ایک نامعلوم بیکٹیریا  اور Klebsiella Yunnanensis نام کا پرجیوی بھی پایا گیا ہے جو انسانوں میں نئی بیماریاں پیدا کر سکتا ہے۔
خطرے کی گھنٹی کیوں بجی؟
تحقیق سے معلوم ہوا کہ ان چمگادڑوں کا رابطہ پھلوں کے باغات اور انسانی بستیوں سے ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اگر ان کا پیشاب یا پاخانہ پھلوں یا پانی پر گرے تو یہ وائرس براہ راست انسانوں یا جانوروں تک پہنچ سکتا ہے۔ اور اگر ایسا ہوا تو ایک بار پھر پوری دنیا کو ایک نئی وبا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 انسانوں کو پہلے پاگل ، پھر ختم کریں گے؟
کچھ وائرسوں کے بارے میں سائنسدانوں کے خدشات اور بھی گہرے ہیں۔ رپورٹس میں دعوی کیا گیا ہے کہ ان میں سے کچھ وائرس پہلے انسانی دماغ کو متاثر کر سکتے ہیں، جس سے ذہنی عدم توازن، الجھن، رویے میں تبدیلی جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں اور پھر آہستہ آہستہ جسم جسمانی طور پر کمزور ہو جاتا ہے۔ یعنی موت بھی سکون سے نہیں آئے گی، یہ سب سے خوفناک بات کہی جا رہی ہے۔
کورونا کی یادیں کیوں تازہ ہوگئیں؟
یاد رکھیں جب 2019 کے آخر میں ووہان لیب اور چمگادڑوں کے درمیان تعلق پر گرما گرم بحث ہوئی تھی؟ آج بھی، بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ CoVID-19 وہیں سے شروع ہوا تھا۔ اب ایک بار پھر وہی چمگادڑ، وہی لیبز اور وہی انتباہات سامنے  آ رہے ہیں - تو یہ سوال ضرور اٹھنے والا ہے:"کیا اگلی وبا کی بنیاد دوبارہ وہاں رکھی جا رہی ہے؟"
سائنسدانوں نے کیا کہا؟
تحقیقاتی ٹیم اس دریافت کو انتہائی سنجیدہ قرار دے رہی ہے۔ اگرچہ ابھی تک ان وائرسوں کی وجہ سے کسی وبائی بیماری کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے۔  تاہم ماہرین واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ یہ ایک وبائی الرٹ ہے۔ دنیا کو تیار رہنا چاہیے -  وقت رہتے نگرانی، ویکسینیشن کی تحقیق، اور صحت عامہ کی حکمت عملی پر کام کرنا ہو گا ۔
 



Comments


Scroll to Top