Latest News

کورونا وائرس :ملک میں4,789 متاثر، 149افراد  ہلاک ، 353 ہوئے ٹھیک

کورونا وائرس :ملک میں4,789 متاثر، 149افراد  ہلاک ، 353 ہوئے ٹھیک

نیشنل ڈیسک:ملک میں گزشتہ کچھ روز سے کورونا  کے نئے معاملوں کے درمیان  ایک دم بڑھوتری ہوئی تھی لیکن اب آہستہ آہستہ اس میں فی الحال تھوڑی  کمی آئی ہے اور اب تک کورونا وائرس  کے انفیکشن  کے کل مریضوں کی تعداد 4789 ہو گئی ہے ۔ اب تک کل 124 افراد  کی موت ہوئی ہے اور کورونا وائرس  کے  353 مریض  ٹھیک ہو گئے ہیں جنہیں  ہسپتال  سے چھٹی  دے دی گئی  ہے۔
وزارت  صحت  کے ترجمان  لو اگروال نے پریس  کانفرنس میں بتایا تھا کہ ہندوستان  حکومت نے کورونا وائرس  سے نپٹنے کے لئے گروپ  روک تھام پالیسی  اورکسی بھی حالت میں زیادہ معاملے  سامنے یعنی آئوٹ بریک  کی حلات میں اس سے نپٹنے  کی پالیسی  پہلے ہی تیار کر لی گئی تھی اور اب اس کے بہتر نتیجے سامنے آ رہے ہیں۔ اسے اپناکر آگرہ ، بھیلواڑہ ، گوتم بدھ  نگر ، ممبئی ، مشرقی  دہلی اور دوسرے مقامات  پر روکنا انفیکشن کو روکنے میں کافی مدد ملی  ہے ۔ یہ ایکشن پلان سبھی صوبوں  کے ضلع افسران اور ڈپٹی کمشنروں   کو پہلے  ہی بھیج دیا گیا تھا۔ اب اس کے متوقع نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔ 
اگراوال نے بتایا کہ کئی مقامات  پر سمارٹ سٹی بحران  میں تکنیک کا استعمال کورنا مریضوں کی پہچان ، ان کی نگرانی ، کوارنٹائن  کا پتہ لگانے ، ایمبولینس  کی لوکیشن کا پتہ لگانے ، ڈاکٹروں کو تربیت دینے  اور  شہریوں کو  بیدار بنانے میں کیا گیا ہے یہ پروگرام پنے، بنگلورو اور تمکارو ضلع میں چل رہا ہے، جہاں تکنیک کا استعمال کوروناوائرس سے نپٹنے میں کیا جا رہا ہے۔
وزارت صحت  نے اب کورونا وائرس سے متاثرین کے علاج کی نئی حکمت عملی بنائی ہے اور اسے تین حصوں میں بانٹا  گیا  ہے
پہلی حالت میںکووڈ کیئرسینٹر میں کورونا  وائرس کے انفیکشن کے مشتبہ اور ہلکی علامتوں والے مریضوں  کو رکھا جائے گا اور یہ عارضی بھی ہو سکتے  ہیںاور سرکاری بھون ، ہوٹل ، لاج اور دوسرے بھون ہو سکتے ہیں یا پہلے سے بنائے گئے کورونا سینڑوں  کا  اس کے لئے استعمال کیا  جا سکتا ہے۔
دوسری مرحلے میں  ڈیڈکیٹڈ  کووڈ ہیلتھ سینٹروں کی ہے جن میں علاج کی شکل میں  درمیانی حد  کی سنگین علامتوں والے مریضو ںکو رکھا جائے  گا ۔ اس میں کسی ہسپتال کا پورا علاقہ ہی کووڈ مریضوں کا ہو سکتا ہے اور کوئی خاص بلک اس کے لئے بنایا جا سکتا ہے ۔ ان میں آکسیجن  پر مبنی بستروں  کی سہولت  ہونی ضروری ہے۔ ان میں داخلہ اور باہر  کا دروازہ الگ الگ ہوں گے تاکہ انفیکشن کا خطرہ نہیں ہو۔
تیسرے مرحلے میںکووڈ  کے مریضوں کے لئے خصوصی طورپر بنائے گئے ہسپتال ہیں   جن میں کوروناکے سنگین مریضوں کو رکھا جائے گا اور یہاں ائی سی یو ،  وینٹریلیٹر اور آکسیجن کی سہولت ہوگی ۔اس  پلان کی گائیڈ لائنس سبھی صوبوں کو بھیج دی گئی ہے اور ان میںعلاج کی جامع سہولات  ہوں گی۔ اس درجہ بندی  کی بنیاد پر سبھی صوبوں کو کورونا کے معاملوں سے نپٹنے   میں مدد ملے گی۔
 



Comments


Scroll to Top