نیشنل ڈیسک:گجرات میں 26 مارچ کو ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات سے پہلے کانگرس کو بڑا جھٹکا لگا ہے ۔گجرات کانگرس کے 4 ممبران اسمبلی نے اپنا استعفیٰ اسپیکر کے حوالے کر دیا ہے۔ تاہم کن ممبران اسمبلی نے اپنا استعفیٰ دیا ہے، ان کے ناموں کا سرکاری طور پر ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ اسمبلی کے صدر پیر کو استعفیٰ دینے والے ممبران اسمبلی کے ناموں کا انکشاف کر سکتے ہیں۔
ذرائع کی مانیں تو استعفیٰ دینے والے 4 کانگرس ممبران اسمبلی میں دو رکن اسمبلی جیوی کاکڑیااور سومابھا ئی پٹیل ہو سکتے ہیں کیونکہ انتخابات سے پہلے کانگرس کے یہ دونوں رکن اسمبلی غائب ہیں اور پارٹی کے رابطے میں نہیں ہیں۔اس کے علاوہ منگل گاوت اور پردھومن سنگھ جڈیجہ کا نام استعفیٰ دینے والے ممبران اسمبلی میں ہونے کا امکان ہے۔
بتا دیں کہ گجرات راجیہ سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے کانگرس نے اپنے ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کے خدشہ کے چلتے ہفتہ کو انہیں ریاست سے باہر پہنچانا شروع کر دیا تھا۔دیر رات تقریباًکانگرس کے 14 ممبران اسمبلی کا پہلا جتھہ جے پور پہنچا تھا۔کانگرس ذرائع نے بتایا کہ پارٹی دیگر ممبران اسمبلی کے اتوار کو راجستھان کے دارالحکومت پہنچنے کا امکان ہے۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کی شام قریب 14 ممبران اسمبلی کو احمد آباد سے ایک ہوائی جہاز سے جے پور کے ایک ریزارٹ میں لے جایا گیا۔ کانگرس ممبران اسمبلی کو گروپوں میں جے پور اور دیگر مقامات پر لے جایا جائے گا اور کچھ اسمبلی کے سیشن میں حصہ لینے کے لئے رکے رہیں گے۔
گجرات اسمبلی میں اعداد وشمار کی بنیاد پر بی جے پی دو سیٹیں جیت سکتی ہیں اور اسے تیسری سیٹ جیتنے کے لیے کانگرس ممبران اسمبلی کے کراس ووٹنگ کی ضرورت ہو گی کیونکہ پارٹی کو تینوں سیٹوں پر جیت کے لئے کل 111 ووٹوں کی ضرورت ہو گی۔ گجرات کی 182 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے پاس 103 سیٹیں ہیں جبکہ کانگرس کے پاس 73، بھارتی ٹرائبل پارٹی کے پاس 2 اور نیشنلسٹ کانگرس پارٹی کے پاس 1 سیٹ ہے۔ 1 آزاد ممبر اسمبلی بھی ہے۔ کانگرس کو 2 سیٹیں جیتنے کے لئے کل 74 ووٹوں کی ضرورت ہو گی۔