National News

امریکی فضائی حدود پر نظر آیا چینی جاسوسی غبارہ، وزارت دفاع نے کہا - 3 بسوں جتنا بڑا تھاسائز

امریکی فضائی حدود پر نظر آیا چینی جاسوسی غبارہ، وزارت دفاع نے کہا - 3 بسوں جتنا بڑا تھاسائز

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکی فضائی حدود میں ایک مبینہ چینی جاسوسی غبارہ دیکھا گیا ہے، جس کاسائز تین بسوں کے برابر بتایا جارہاہے۔ یہ واقعہ وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کے دورہ چین سے چند روز قبل پیش آیا ہے۔ پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائیڈر نے جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، امریکی حکومت نے ایک جاسوس غبارے کا سراغ لگا لیا ہے اور وہ اس وقت امریکی فضائی حدود میں پرواز کر رہا ہے۔ NORAD (نارتھ امریکن ایرو اسپیس ڈیفنس کمانڈ) اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غبارہ جمعرات کو مونٹانا میں دیکھا گیا تھا اور کہا جاتا ہے کہ  اس کا سائز   تین بسوں کے برابر ہے۔
پیٹ رائڈر نے کہا کہ غبارے کے بارے علم ہونے پر امریکی حکومت نے حساس معلومات کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ غبارہ تجارتی فضائی حدود سے اونچائی پر تھا اور اس سے زمین پر موجود لوگوں کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔ ایک سینئر دفاعی اہلکار نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ پینٹاگون اس سے نمٹنے کے لیے تمام آپشنز پر غور کر رہا ہے۔
  حکام نے بتایا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، جنرل مارک میلی، اور امریکی شمالی کمان کے جنرل گلین وان ہرک نے زمین پر موجود لوگوں کی حفاظت کو لاحق ممکنہ خطرے کی روشنی میںفوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دفاعی اہلکار نے کہا کہ اب تک ہمیں معلوم ہوا ہے کہ غبارے کو خفیہ معلومات اکٹھا کرنے کے مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ ہم حساس معلومات کو غیر ملکیوں کے ہاتھ میں جانے سے روکنے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top